چیف جسٹس پاکستان گلزاراحمد کی ریٹائرمنٹ میں 70روز باقی


اسلام آباد(عابدعلی آرائیں) پاکستان کے 27ویں چیف جسٹس گلزاراحمد کی ریٹائرمنٹ میں 70روز رہ گئے ، ان کی سبکدوشی کے بعد جسٹس عمر عطابندیال ملک کے 28ویں منصف اعلی کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔

اس وقت سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی آئینی طور پر کل منظور شدہ آسامیوں کی تعداد تعداد 17 ہے جن میں 16 ججز موجود ہیں جبکہ جسٹس مشیرعالم کی 17اگست 2021کوریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ پر نیا جج تاحال تعینات نہیں کیا گیا۔موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کے بعد جسٹس عمرعطابندیال، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیٰ آفریدی بطور چیف جسٹس آف پاکستان خدمات انجام دیں گے۔ موجودہ 16ججز میں سے سات ججز جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس سردار طارق مسعود ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ ، جسٹس قاضی محمد امین احمد، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس سیدمظاہر علی اکبر نقوی کا تعلق پنجاب سے ہے، جبکہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سمیت پانچ ججز، جسٹس مقبول باقر، جسٹس سید سجاد علی شاہ،جسٹس منیب اختراور جسٹس محمدعلی مظہر کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے۔ سپریم کورٹ کے دو ججز جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس یحیٰ آفریدی کا تعلق خیبر پختونخوا، جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال خان مندوخیل کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد دو فروری1957کو کراچی میں پیدا ہوئے اور ان کے والد کا نام مرحوم نور محمد ایڈووکیٹ تھا۔ جسٹس گلزار احمد 27اگست 2002کو بطور جج سندھ ہائی کورٹ تعینات ہوئے ۔ جسٹس گلزار احمد 16نومبر 2011کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے جبکہ وہ21دسمبر2019کو پاکستان کے 27ویں چیف جسٹس مقرر ہوئے ۔ جسٹس گلزار احمد دو فروری 2022کو اپنی 65سالہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے پر ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

جسٹس عمر عطا بندیال موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے بعد دو فروری2022کو پاکستان کے چیف جسٹس بنیں گے اور آٹھ ستمبر2023کو اپنی 65سالہ مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
جسٹس عمر عطابندیال نو ستمبر 1958کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کو چار دسمبر 2004کو لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے تین نومبر2007کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا تاہم وہ وکلاء تحریک کے نتیجہ میں دوبارہ اپنے عہدے پر بحال ہو گئے۔

جسٹس عمر عطا بندیال یکم جون2012کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے اور 16جون2014کو انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج مقرر کیا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیا ل کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نو ستمبر 2023کو پاکستان کے 29ویںچیف جسٹس بنیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 26اکتوبر 1959کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے والد قاضی محمد فائز عیسیٰ تھا جو بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔تین نومبر 2007کو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کرنے اور ججز سے نیا حلف لینے کے بعد قاضی فائز عیسیٰ نے پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججز کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تین نومبر 2007کی ایمرجنسی کے اقدام کو کالعدم قراردینے کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ کے تمام ججز کو اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑا تھا جس کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ براہ راست پانچ اگست2009کو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پانچ ستمبر 2014کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج مقرر کیاگیا۔ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف حکومت کی جانب سے بیرون ملک بے نامی جائیدادیں بنانے کے الزام پر صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا تاہم سپریم کورٹ کے 10رکنی بینچ نے یہ ریفرنس کالعد م قراردے دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، جسٹس عمر عطا بندیال کے ریٹائرڈ ہونے کے بعدنو ستمبر2023کو پاکستان کے نئے چیف جسٹس بنیں گے اور 25اکتوبر2024کو اپنی65سالہ مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد تقریباً ایک سال اور ڈیڑھ ماہ تک ملک کے چیف جسٹس رہنے کے بعد اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔