سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جعلی مقابلے میں کشمیریوں کے قتل کے خلاف سری نگر میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی ۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے احتجاجی مظاہرہ محبوبہ مفتی کی گپکار میں رہائش گاہ سے گورنر ہاوس تک جاری رہا۔
ریلی کے شرکا نے کشمیر میں قتل عام کاسلسلہ بند کرو جیسے نعرے لگائے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے ہندو ازم کو ہائی جیک کر لیا ہے اور یہ جماعتیں ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان تصادم چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا اس طرح کی جماعتوں کا موازنہ نہ صرف آئی ایس آئی ایس سے بلکہ اس سے ملتی جلتی دیگر تنظیموں سے بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ وہ مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو جعلی مقابلے میں بیگناہ شہریوں کے قتل پر معافی مانگنی پڑے گی اور المناک واقعے کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں۔حیدر پورہ جعلی مقابلے شہید ہونے والے بیگناہ شہریوں میں سے دو الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی میتن لواحقین اور سول سوسائی کے شدید احتجاج کے بعد ہندواڑہ کے قبرستان میں قبر کشائی کے بعداہلخانہ کو واپس کر دی گئی تھیں تاہم المناک واقعے کے ایک اور شہید عامر احمد ماگر کی میت لواحقین کو واپس نہیں کی گئی۔محبوبہ مفتی نے عامر ماگرے کی میت بھی لواحقین کو لوٹانے کا مطالبہ۔