بھارت آج ہم سے پیچھے ہے، نتائج کے حوالے سے مار نہیں کھا رہے،رمیز راجہ


اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجہ نے کہا کہ نتائج کے حوالے سے مار نہیں کھا رہے، آج بھارت ہم سے پیچھے ہے، ایک پیسہ حکومت سے نہیں لیتے، برطانیہ اور نیوزی لینڈ ماضی میں دورہ نہ کرنے کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ اضافی میچ کھیلنے پاکستان آرہے ہیں،چاہتے ہیں اسلام آباد میں اسٹیڈیم کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے استعمال کر سکیں۔صدر ہاکی فیڈریشن کے کمیٹی میں نہ آنے پر چیئرمین کمیٹی بین الصوبائی رابطہ نے سیکرٹری ہاکی فیڈریشن کو اجلاس سے چلے جانے کا کہہ دیا۔

قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نواب شیر وسیر کی زیر صدارت پیر کے روز پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ ، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل آصف باجوہ کے علاوہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے حکام کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کے آغاز میں مرحوم اقبال محمد علی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی

چیئرمین پی سی بی نے اجلاس دیر سے شروع ہونے پر معذرت کی تو نوشین افتخار نے کہا کہ آپ معذرت نہ کریں کافی ہے، کمیٹی چیئرمین نواب شیر وسیر نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کے صدر کیوں موجود نہیں ہیں،سیکرٹری ہاکی فیڈریشن نے بتایا کہ وہ لاہور میں ہیں، میں خود موجود ہوں، چئیرمین قائمہ کمیٹی نے جواب دیا کہ بغیر صدر کے آپ کو نہیں سنیں گے، آپ کو نہیں سنیں گے آپ جا سکتے ہیں، چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری ہاکی فیڈریشن کو اجلاس سے چلے جانے کا کہہ دیا، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے قومی کھیل کے لئے بڑے فنڈز مانگے ہیں، ہاکی والے خود سنجیدہ نہیں،جس کے بعد سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ کمیٹی اجلاس سے چلے گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ کا 13 ستمبر 2021 کو چارج سنبھالا، تین طرف توجہ دی،مہرین رزاق بھٹو نے استفسار کیا کہ ایجنڈے کے مطابق پی سی بی کا بریف کدھر ہے، جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ میری بریفنگ زبانی ہو گی، ہمارے مالی وسائل اس وقت پہلے سے زیادہ ہیں، قریبا 61 کروڑ ہر فرنچائز کو ملا ہے، کئی سال بعد بھارت کو شکست دی، درجہ بندی تین تین اور پانچ پر ہے، آسٹریلیا کا ٹور بہت کامیاب تھا، ڈومیسٹک کرکٹ میں ہزاروں میچز ہو رہے ہیں، رمیز راجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ اکتوبر میں جونئیر لیگ کروا رہے ہیں، نتائج کے حوالے سے مار نہیں کھا رہے، آج بھارت ہم سے پیچھے ہے، ایک پیسہ حکومت سے نہیں لیتے۔

شاہدہ رحمانی نے کہا کہ سب سٹیڈیم کے ساتھ ایک فوڈ سٹریٹ بنائی ہے، اس سے آپ آمدنی بنا رہے ہیں، آپ نے کہا 110 اسٹیڈیم بنائے ہیں، کہاں ہیں وہ سٹیڈیم؟ نام بتا دیں، بتائیں کس صوبے میں کتنے سٹیڈیم بنائے ہیں۔ ذوالفقار علی بھنڈر نے کہا کہ آپ آسٹریلیا سے مٹی منگواتے ہیں، ہماری مٹی اس قابل نہیں، رمیز راجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنیکل چیز ہے، ورلڈکپ آسٹریلیا میں ہے، ہماری مٹی میں باونس نہیں ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ ایکسٹرا میچ کھیلنے آ رہے ہیں۔ نصیبہ چنا نے استفسار کیا کہ لاڑکانہ میں اسٹیڈیم اتنا بڑا ہے وہاں کیوں نہیں میچ کراتے، رمیز راجہ نے بتایا کہ کسی بھی گراونڈ کے لئے ایک بڑا ہوٹل ہونا ضروری ہے، کم از کم تھری سٹار ہوٹل ہونا چاہیے۔

نصیبہ چنا نے کہا کہ وہاں پر موہن جوداڑو کی وجہ سے اچھے ہوٹل ہیں، دھانی بھی لارکانہ سے ہیں۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں مزید کام کر رہے ہیں، اگلے اجلاس تک ایک آدھ میچ لاڑکانہ میں کروا دیں گے۔ ندیم خان نے کمیٹی کو بتایا کہ لاڑکانہ سمیت سندھ سے شاہ نواز دھانی، نعمان سمیت پانچ کھلاڑی پاکستان ٹیم اے میں ہیں۔ چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے 500 کروڑ روپے کمائے، تقریبا ہر فرنچائز کو 61 کروڑ روپے ملے۔ پی سی بی ڈائریکٹر ندیم خان نے کمیٹی کے دوران بتایا کہ سندھ کی حکومت کے ساتھ کرکٹ کو فروغ کے لیے بات جاری ہے، اندرون سندھ سے 5 فاسٹ بولرز ملے، اب بیٹرز لانے ہیں، لاڑکانہ کا اسٹیڈیم دیکھا، بہت بہترین اسٹیڈیم ہے۔

رکن کمیٹی مہرین بھٹو نے کہا کہ پی سی بی اپنے پیروں پر نہیں کھڑا ہوا، عوام کے پیسوں پر کھڑا ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ رمیزراجہ کے آنے سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہوا ہے، سوالات سے گھبرانا نہیں ہے۔

چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کا کہ سی ڈی اے کو اسلام آباد میں اسٹیڈیم بنانے کے لیے خط لکھا ہے، چاہتے ہیں اسلام آباد میں اسٹیڈیم کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے استعمال کر سکیں، برطانیہ اور نیوزی لینڈ ماضی میں دورہ نہ کرنے کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ اضافی میچ کھیلنے پاکستان آرہے ہیں۔