سندھ حکومت کا میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی اور غیر آئینی ہے،پروفیسر ابراہیم


پشاور (صباح نیوز)نائب امیر و نگران شعبہ تعلیم جماعت اسلامی پاکستان پروفیسرمحمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی اور غیر آئینی ہے۔

پروفیسرمحمدابراہیم نے اپنے بیان میں وزیر تعلیم سندھ کے بیان پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ سندھ صوبے میں بند 11 ہزار سرکاری سکولز کھولنے جا رہی ہے، یہ سکول اساتذہ کی کمی کے باعث بند تھے۔ اب یکم اگست سے انہیں کھول دیا جائے گا۔ ان سکولوں میں فرنیچرز نہیں ہے جو اگست سے پہلے پہنچا دیا جائے گا۔

پروفیسر محمدابراہیم خان نے کہا کہ اندازہ فرمائیں کہ پیپلزپارٹی عوام کوکس طرح بے وقوف بنا رہی ہے اور نئی نسل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔سندھ میں تو ایک طویل عرصے سے انہی کی حکومت ہے۔اگر تعلیمی ادارے بندہیں،ان میں سہولیات نہیں ہیں اور اساتذہ کی کمی ہے تو یہ ان کی نا اہلی اورتعلیم دشمنی ہے۔

سندھ کے سرکاری سکولوں میں ساڑھے سات سو میوزک ٹیچر بھرتی کئے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ بتائیں کہ ریاضی ،سائنس،اردو،اسلامیات و دیگر مضامین کے لیے اساتذہ کی کمی پوری ہو گئی میوزک کے اساتذہ کی بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔سندھ حکومت کا یہ فیصلہ ملک کو سیکولر اور لبرل بنانے کے لئے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔اس سازش کو ہم کسی بھی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیاگیا ہے اوریہاں کا آئین بھی اسلامی ہے۔اسلام میں میوزک کی تعلیم کی کوئی گنجائش نہیں ۔میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی اور غیر آئینی ہے،اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے اس فیصلے کا نوٹس لے اور اس فیصلے کو واپس لینے کے لیے احکامات جاری کرے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام اِن تعلیم دشمن سیاست دانوں سے ملک کوآزاد کرائے اور ایسے افرد کو منتخب کرے جواعلیٰ کردار کے مالک ہوں،تعلیم یافتہ ہوں،آئین کی دفعہ 62,63پر پوریاترتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پہلے بھی کراچی کو روشنیوں کا شہر بنایا تھا،اب بھی جماعت اسلامی ہی کراچی سمیت سندھ کی تقدیر بدل سکتی ہے۔اس لیے آنے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو اپنا ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔