کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکمرانوں کی ذہنی پستی کا یہ عالم ہے کہ قوم پر آئی ایم ایف کے نوکر امریکی غلام مسلط ہیں۔قرض پر بھی خوشیاں منارہے ہیں۔ قوم کو آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات حل کرنے اور ان کی تمام شرائط ماننے کی خوشخبریاں دی جارہی ہیں۔ ملک و قوم کا یہ المیہ ہے کہ جو بھی حکومت آئی وہ نہلے پر دھلہ ثابت ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف اور عالمی قوتوں کے غلام ابن غلام لوگ مسلط ہیں۔ ان سے نجات حاصل کرنے تک ترقی کے خواب پورے نہیں ہوسکتے۔حکمران بلوچستان کو بجلی لوڈشیڈنگ ، قلت آب اور زرعی تباہی سے بچالیں۔
جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکمران قوم سے مخلص نہیں ،لوٹ مار کو حق سمجھ کر کیا جارہا ہے احتساب کے ادارے مفلوج اور حکمرانوں کے حکم کے غلام بن گیے ہیں۔بے حس حکمرانوں کی بدعنوانی، نااہلی کی وجہ سے پاکستان مسائل مشکلات اور قرضوں کے دلد ل پھنس گیا ہے۔جو حکمران بھاری سودی قرضوں کے حصول پر شادیانے وخوشیاں منارہے ہیں وہ انہی مالیاتی اداروں کے غلام ہیں۔نا اہل حکومت اور بد ترین طرز حکمرانی کی وجہ سے پاکستان کا گردشی قرضہ 25کھرب سے تجاوز کرگیا ہے جبکہ مختلف ادارے بجلی کے بلوں میں 650ارب کے نادہندہ ہیں۔ بجلی کی پیداوار میں 11.6فیصد تک اضافے کے باوجودبلوچستان کے عوام آج بھی بیس گھنٹے لوڈشیدنگ کا شکارہیں ۔موجودہ حکمرانوں کے بھی تمام نعرے اور دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام پریشان ہیں۔ حکمران بتائیں کہ انہوں نے مہنگائی کے خاتمے کیلئے کیا ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔؟ موجودہ حکمران چند ماہ قبل خود مہنگائی، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف بھر پور احتجاج کررہے تھے۔ ملک کا معاشی ڈھانچہ تباہ و برباد ہو کر رہ گیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ بنگلہ دیشی ٹکا بھی پاکستانی روپے سے زیادہ مضبوط ہوچکی ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان میں غربت مہنگائی کی وجہ سے بچے سکول چھوڑ چکے ہیں۔ اگر کتابوں اور سٹیشنری کو سستا نہ کیا گیا تو مزید بچے سکول چھوڑ جائیں گے۔ حکومت شرح خواندگی میں اضافے کے لیے کاغذ،اسٹیشنری وکتب سستی اوراس سے متعلقہ تاجروں کو سبسٹڈی فراہم کرے