لاہور (صباح نیوز)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے باعث ون وے کی خلاف ورزی پر ٹریفک چالان کی رقم دو ہزارروپے کرنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ عدالت نے سموگ کو ڈینگی اور کوروناوائرس سے بھی بڑا خطرہ قراردیا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے جمعہ کے روز سموگ کے حوالہ سے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت سٹی ٹریفک پولیس آفیسر سمیت دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔متعلقہ حکام کی جانب سے سموگ کے حوالہ سے عدالت میں رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ جسٹس شاہ کریم کا کہنا تھا کہ وزیر ماحولیات مانتے ہیں کہ لاہور میں سموگ بہت زیادہ ہے۔ جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ سموگ کے دوران ون وے کی خلاف ورزی پر ٹریفک چالان دوہزارروپے کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک چالان دوہزارروپے کرنے کے حوالہ سے عدالت اپنا باقاعدہ حکم بھی جاری کرے گی۔سی ٹی او کی جانب سے عدالت کو بتایاگیا کہ لاہور میں متعدد جگہ پر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکا ر ہیں، جس کے باعث ٹریف کی روانی متاثر ہو تی ہے۔اس پر جسٹس شاہد کریم نے سی ٹی اوکومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پنجاب حکومت کو کہیں کہ سڑکوں کی تعمیر کرے۔
اس پر سی ٹی او نے انکشاف کیا کہ وہ اب تک پنجاب حکومت کو93خط لکھ چکے ہیں لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ سموگ کے حوالہ سے فوری اقدامات کے ساتھ طویل المدتی منصوبہ بندی بھی کرنی ہو گی، کمیٹی بنائی جائے جو اس معاملہ کو دیکھے گی۔ سی ٹی او کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایک سال میں لاہور میں 2043جلسے، مظاہرے اور دیگر قسم کے واقعات ہوئے جس کی وجہ سے ٹریفک کے بہائو میں مسائل پیداہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ سی ٹی اوصاحب اچھا کام کررہے ہیں اورپنجاب حکومت کہیں آپ کا تبادلہ ہی نہ کردے۔ جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ عدالت حکم جاری کرے گی کہ جب تک یہ کام مکمل نہیں ہو جاتا سی ٹی او کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے تمام فریقین سے تحریری رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئندہ پیر کے روز تک ملتوی کردی۔