آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنائے جانے والے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں،محمد جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ سے ملک کے اندر مہنگائی کا طوفان امڈ آئے گا۔ تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ ہوناچاہیے۔یہ بجٹ عوام اور تاجر دشمن بجٹ ہے۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنائے جانے والے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8.6فیصد خسارے کے بجٹ سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔ جب تک حکومت سرکاری مراعات پر خرچ ہونے والے اربوں روپے کی بچت اورکرپشن کا قلع قمع نہیں کرتی ، اس وقت تک عوام کی زندگی میں خوشحالی آسکتی اور نہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس دوبارہ وصول کرنے کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔ 30روپے تک لیوی عائد کرنے سے ملک کے اندر پڑولیم منصوعات کی قیمتیں غریب عوام کی دسترس سے باہر ہو جائیں گئیں،ملک کے اندر پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات کے نرخ آسمان سے باتیں کر رہئے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے موجودہ حکمرانوں کو بھی عوام کی مشکلات کا احساس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق ٹیکسوں کا مجموعی ہدف7004روپے مختص کیا گیا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بجٹ درحقیقت عوام پر ٹیکس لگانے کی دستاویزہے۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک میں معاشی ترقی کی شرح 5.97فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 11.03فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ملک میں تجارتی خسارہ 45ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے اور شرح سود بڑھ کر12.25فیصد ہوچکی ہے۔ حکومت ہر شعبہ میں مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اشرافیہ کو نوازنے کی بجائے مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے غریب عوام کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی معاشی پالیسیوں کو ترتیب دے۔ عالمی مالیاتی اداروں سے نجات حاصل کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر پالیسی سازی کی اشد ضرورت ہے