عمران خان کی گرفتاری کے لئے ذہن بنا یا ہوا ہے،حنیف عباسی


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمامحمد حنیف عبا سی نے کہاہے کہ میں نے، مریم نواز، حمزہ شہباز اور ہماری پارٹی کے دیگر لوگوں نے جیل کاٹی، یہ کورس عمران خان نے کرنا ہے یہ عمران خان کے لئے ضروری ہے۔ عمران خان کو یہ کورس مکمل کرنا پڑے گا اور اسی سیل میں رکھنا پڑے گا جس میں رانا ثناء اللہ اور حنیف عباسی رہا ہے تو یقین مانیں ٹھنڈ پروگرام ہو جائے گا یہ ملک اور ملکی ترقی کے لئے ضروری ہے اور ہم نے عمران خان کی گرفتاری کے لئے ذہن بنا یا ہوا ہے۔ عمران خان کی جو شلوار اورقمیض کے اندر جو جیبیں ہیں ان کو جھاڑیں گے تواس میں سے اربوں نہیں بلکہ کھربوں روپے نکلیں گے۔ عمران خان کے خلاف گندم اور چینی کے علاوہ100کے قریب مقدمات بنیں گے جب ان کے خلاف فائلیں کھلیں گی ۔ شیخ رشید احمد نے میرے خلاف سیاسی مخالفت کو دشمنی میں تبدیل کردیاہے۔ شیخ رشید کو سیاسی طور پر صرف مجھ سے خطرہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرو یو میں کیا۔محمد حنیف عباسی نے کہا کہ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ مسلم لیگ (ن)کے ہیڈ اور قائدمیاں محمدنوازشریف ہیں، خواہ شہبا ز شریف ہوں، حمزہ شہبا ز ہوں ، حنیف عبا سی ہو یا مریم نواز شریف ہوں ، ہماراسب کا لیڈر میاں محمد نواز شریف ہے، اور اگر اپنے بڑے بھائی، بزرگ سے گائیڈلائن نہیںلیں گے، تین دفعہ کے وزیراعظم سے گائیڈلائن نہیںلیں گے تو کس سے لیں گے ، نواز شریف میر ا لیڈر ہے ، ہم نے تو اپنے قائد کو نہیں چھوڑا۔ الیکشن اگست 2023میں ہوں گے، عمران خان کے کہنے پر تین ماہ بھی پہلے الیکشن نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے میرے خلاف302اور9سی کے مقدمات درج کروائے اوران کا بس چلتا تو میری گاڑی سے 15کلو گرام ہیروئن نکلوادیتاجس طرح میرے دوست محسن جمیل بیگ نے عمران خان کو پیغام دیا تھا کہ خان تو، تو گیااسی طرح میں شیخ رشید احمد کا پیغام دیتا ہوں شیخ رشید تگڑا ہوا ، شیخ رشید تو ، تو گیا، شیخ رشید خوش نہ ہو کہ تمہاری درخواست پر میں نے بطورمعاون خصوصی استعفیٰ دے دیا،

شیخ رشید کے پیچھے تو رونے روالا بھی کوئی نہی اور الیکشن لڑنے والا بھی کوئی نہیں، مطلب اپنی اولاد میں سے کوئی نہیں اور اِدھر بچوں کاڈھیر لگا ہوا ہے، ہم شیخ رشید کا پیچھا کریں گے اور اول تو میں خود الیکشن لڑوں گا ، شیخ رشیدچاہے طورخم،کراچی،راولپنڈی ، لاہور اورجس شہر سے بھی الیکشن لڑیں گے میں خودان کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔ حنیف عبا سی نے کہا کہ جب ہم 2013میں آئے تو دیہاتوں میں 18گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی اور 12گھنٹے پنڈی ،اسلام آبادمیں لوڈشیڈنگ تھی،جب ہم آئے دہشت گردی عروج پر تھی ، پاکستان میں ترقی کی شرح نہ ہونے کی برابرتھی،کوئی انویسٹر پاکستان آنے کے لئے تیارنہیں تھا اورجب ہم نے حکومت چھوڑی تو لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی نام کی کوئی چیزنہیں تھی،ہم نے ترقی کی شرح5.8پر چھوڑی،35کاآٹاکلو اور52روپے فی کلو چینی اور 13سے14روپے بجلی کا یونٹ تھا،

ایل این جی کے ٹرمینل لگ چکے تھے، اس ملک میں گیس کی کوئی قلت نہیں تھی،روڈانفراسٹرکچر اپنے عروج پرتھا،62ارب ڈالرز کے معاہدے میاں نوازشریف چین کے ساتھ کرچکے تھے ،اورآتے ہی ایک ایساشخص آیا جسکو الف،ب اور ت کا پتہ نہیں تھا اس نے اس ملک کا بیڑا غرق کر دیا،اس نے وہ وہ کام کئے جس نے کہاتھاکہ میں نہیں کرونگا، میں آئی ایم ایف کے پا س نہیں جا ئوں گا بلکہ خودکشی کرلوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ چلنا ہے کہ کب الیکشن کرانا ہے یا نہیں کرانا ہے ، ہم نے پی ٹی آئی سے کہاکہ لانگ مارچ لائو رانا ثناء اللہ تیارہیں تو پی ٹی آئی 25لاکھ بندہ لے کر گئی یہ 25ہزار بندے بھی نہ لا سکے ،جو لانگ مارچ کو لیڈ کر رہے تھے وہ بیسمنٹ میں چھپے ہو ئے تھے لا ہور سے پی ٹی آئی کا صدر سٹور کے بیسمنٹ سے ویڈیو جا ری کرتا ہے جو بندے بیسمنٹ میں پڑے ہو وہ کیسے لیڈکریں گے اور لوگ کیسے نکالیں گے اب الیکشن اگست 2023میں ہوں گے، عمران خان کے کہنے پر تین ماہ بھی پہلے الیکشن نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ میں بطورایک سیاسی ورکر نہیں مانتا ، اورحکومت کا نمائندہ ہو نے کی حیثیت سے میں کہتا ہوں کہ یہ بہت بڑا ظلم ہے اور ہم اس پرہمیشہ چیختے اور چلاتے رہے ہیںاوراس وقت جو کڑوی گولی جو ہم کھا رہے ہیںاور اگست 2023میں جب ہم لوگوں کے پاس جائیں گے توہم شرمندہ نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جب پچھلے زمانوں میں جب کوئی بادشاہ کسی ملک کو فتح کرنے جاتاتھاتواپنی فوج کوکہتا تھاکہ آپ نے تین لوگوں فنکار، انٹیلیکچول اور کا روباری لوگوںکو کچھ نہیں کہنااور با قی کے سر اڑا دیں اور اگر ان کو بچا یا جاتا تواس سے مراد یہ تھی کہ یہ علاقہ ان کی بدولت چلے گا ، پاکستان میں کچھ ایسے کاروباری لوگ ہیں جن کو میں کہتا ہوں کہ وہ وہ اپنا کام کریں، سیاست میں پنگا لینے کی آپ کو کوئی ضرورت نہیں، یہ آپ کا کام ہی نہیں،کوئی بھی ہو ملک ریاض ہو،

میاں منشاء ہو ،آفریدی برادران ہو ں کوئی بھی ہواور اس سطح کے 20،30جتنے بھی لوگ ہوں ان کو انکم ٹیکس پرتو بالکل نہ چھوڑیں ،اگریہ لوگ انکم ٹیکس چو ری کریں تو حکومت ان کو پکڑ لے اور کا روباری شخصیات کو اچھا ماحول دیں اور ان کو کا رخانے کھولنے دیں، اگر ہمارا انویسٹر اچھاہوگا تو باہرسے انویسٹر آئیں گے اور اگر ان کو تنگ کیا جائے تو وہ با ہر چلا جائے گا ۔اگر کسی سے ہماری ذاتی مخالفت ہے تو ہمیں ان کے کاروبار کو نقصان نہیں پہنچانا چاہئے۔ میاں نوازشریف ،مریم نواز،کیپٹن (ر)محمدصفدراورمیں ہم چا روں 2018کے الیکشن سے پہلے پکڑے گئے تھے اور اڈیالہ میں تھے،اپنی بیٹی کے ساتھ جیل میں ہونا بہت مشکل کا م ہیں ، میری بیٹی کو جب نوکری سے نکالاگیاتومیں 25سال قید کے ساتھ اندرتھاتوشایدمجھے اتنادکھ نہیں ہو اجتنا میری بیٹی کو نوکری سے نکالنے کا دکھ ہواتو بیٹیوں کے ساتھ جیل کا ٹنا بڑے دل گردے کا کام ہے ۔

حنیف عبا سی نے کہا کہ میں نے، مریم نواز، حمزہ شہباز اور ہماری پارٹی کے دیگر لوگوں نے جیل کاٹی، یہ کورس عمران خان نے کرنا ہے یہ عمران خان کے لئے ضروری ہے اور میں اپنی حکومت اور لوگوں سے کہتاہوں کہ گوگی شوگی ہم کھیلتے رہیں حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں جو بھی گوگی والے معاملات ہیں ان کو ہم کھیلتے رہیں لیکن عمران خان کے وہ سیکنڈل اور معالات لے کر آئیں جس سے وہ دنوں میں نہیں گھنٹوں میں پکڑا جا ئیگا وہ گندم اور چینی والاسیکنڈل لے کر آئیں جسے اس نے با ہر بھیجی اور دوسرے مہینے واپس منگوا لیںاور وہ سیکنڈل لے کر آئیں جس سکینڈل کی بدولت اس نے چا ر کروڑ روپے دے کر 20کروڑ کے تحائف لئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 74سالہ تا ریخ میں کبھی یہ ہوا ہے کہ جب بے نظیر کے خلاف مقدما ت بنے کبھی وہ کسی صوبے میں جا کر رہیں یا سندھ میں رہیں وہ تواسلام آبا د میں پھرتی تھیں ، میاں نواز شریف کے خلاف کیسز بنے تو کیاوہ لاہورسے جاکر پشاورمیں چھپ گئے تھے۔