عمران خان کی حکومت معاشی بحران کے باعث ختم ہوئی ،موجودہ حکومت بھی اسی بحران میں ختم ہوجائے گی، محمد حسین محنتی


بدین(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیرو سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت معاشی بحران کے باعث ختم ہوئی اور موجودہ حکومت بھی اسی بحران میں ختم ہوجائے گی، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔جس کے پاس اہل ومخلص ٹیم موجود ہے۔بھارتی انتہاپسندوں کی طرف سے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی سے پوری امت کی دل آزاری ہوئی ہے،جماعت اسلامی توہین رسالت پر جمعرات کو امیرجماعت سراج الحق کی قیادت میں بھارتی سفارتخانے جبکہ جمعہ کوکراچی تاکشمور سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدین پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔قبل ازیں انہوں نے مقامی دفترمیں جماعت اسلامی ضلع بدین کے ذمے داران کے اجلاس میں شرکت اورتنظیمی امور سمیت بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں وحکمت عملی کا جائزہ لیا۔صوبائی نائب امیر و چیئرمین انتخابی بورڈ ممتاز حسین سہتو ایڈووکیٹ، ضلعی امیر سید علی مردان شاہ، عبدالکریم بلیدی،محمد موسیٰ ملاح ،فتح خان کھوسہ اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی حکومت نے ڈیڈھ ماہ کے عرصے میں پٹرل اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا ہے جبکہ انہوں نے بھی یہی دعوے کیئے تھے کہ مہنگائی کو ختم کریں گے، پی ٹی آئی حکومت نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا جبکہ اس حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کو قبول کرکے مہنگائی میں اضافہ کردیا ہے۔ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہی ہے اور انشااللہ وہ اپنے منشوروترازو نشان پر ہی الیکشن جیت کر ملک و قوم کی خدمت کریں گے۔

صوبائی امیرنے گستاخانہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت مسلسل مذہبی فسادات کو ہوا دے رہا ہے جس کی مذمت دنیا بھر میں کی جارہی ہے کیوں کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا ووٹ بینک اس میں ہے کہ مسلمانوں کی دل آزاری کی جائے لیکن مودی اس بات کو ذہن نشین کر لے کہ وہ ہمیشہ اقتدار میں نہیں رہے گا۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر کا کہنا تھا کہ ارسا سندھ کو اپنے جائز حصہ کاپانی فراہم کرنا یقینی بنائے اس وقت پوراسندھ خاص طور ضلع بدین ہمیشہ قلت آب کا شکار رہا ہے، ساحلی علاقوں کی مخدوش صورتحال کے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے ہیں۔ آبادگار تین ماہ سے مسلسل احتجاج کررہے ہیں،ان کا الزام ہے کہ سندھ حکومت عوام کو پانی فراہم کرنے کے بجائے اپنے وڈیروں اور منتخب نمائندوں کی زمینوں کو آباد کررہی ہے، ماضی میں بھی ضلع بدین پانی کی قلب کا شکار رہا ہے اور اب بھی بدین کو تھر کا ریگستان بنایا جا رہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع بدین سمیت سندھ بھر میں پانی کی منصفانہ تقسیم اورٹیل کے آبادگاروں تک فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔