جماعت اسلامی پاکستان کا بھارت میں نبی اکرمۖ کی شان میں گستاخی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان


لاہور(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان نے ہندوستان میں حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان اور ایک اور رہنما کی جانب سے نبی اکرمۖ کی شان میں گستاخی کے خلاف 9جون کو اسلام آباد میں بھارتی سفارت خانے تک احتجاجی مارچ اور 10جون کو بھارت مخالف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلانات کیے اور صحافیوں کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف پریس کانفرنس کے دوران ان کے ہمراہ تھے۔امیر العظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کیے جائیں، بھارتی سفیر کو واپس دہلی بھیجا جائے اور امریکا کے کہنے پر نئی دلی سے نارملائزیشن کے اقدامات فوری طور پر ختم کیے جائیں۔ پاکستانی حکومت ہندوستان کی مسلمان دشمن پالیسیوں کو پوری دنیا میں بے نقاب کرے۔

انھوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بی جے پی کے اقتدار میں ہوتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی بھلائی کی امید نہیں۔ پورے ہندوستان میں مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دیا گیا۔ مساجد کی بے حرمتی ہو رہی ہے،مسلمان بچیوں کو حجاب کرنے پر سکولوں، کالجوں سے باہر نکالا جا رہا ہے، ذبیحہ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، جمعہ کے اجتماعات کو محدود اور اذان کی آواز کو مدہم رکھنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کا خصوصی سٹیٹس ختم کر کے وہاں ہندوئوں کی آباد کاری ہو رہی ہے اور ان تمام مسلمان دشمن اقدامات سے بالاتر ہو کر اب حکمران جماعت کے رہنمائوں نے سرعام نبی اکرمۖ اور امہات المومنین کی شان میں گستاخی کرنا شروع کر دی ہے۔ بھارتی مسلمان احتجاج کرتے ہیں، تو پولیس ان پر تشدد کرتی ہے اور نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج ہوتے ہیں۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ فاشسٹ ہندوتوا نواز بی جے پی حکومت کے اقدامات سے بھارت میں مسلمان ہی نہیں اسلام بھی خطرے میں ہے۔

امیر العظیم نے کہا کہ نبی مہربانۖ کی شان میں گستاخی کے بعد عرب ممالک میں مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔ قطر، ایران سمیت کئی مسلمان ممالک نے بھارتی سفیروں کو بلا کر احتجاج کیا، مگر ہماری حکومت بے حسی کی چادر تان کر سوئی رہی۔ ماضی کی حکومت کی طرح موجودہ حکومت نے بھی بھارت کے سامنے مکمل پسپائی اختیار کی ہوئی ہے۔ ان حالات میں جماعت اسلامی نے تمام صورت حال کا جائزہ لے کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ جو کام حکومت کے کرنے کے ہیں وہ جماعت اسلامی کرے گی۔ انھوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائے۔ انھوں نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے امت مسلمہ کو پیغام بھی دہرایا جس میں امیر جماعت نے مسلمان ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلام مخالف اقدامات کرنے پربھارت کا مکمل معاشی بائیکاٹ کریں۔