حکمران چولستان کو ریلیف نہیں دے سکتے تو مدت کیسے پوری کرینگے ،مولانا عبدالاکبر چترالی


اسلام آباد (صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی میں چولستان کی خشک سالی سے ہلاکتوں کا معاملہ اٹھایا. حکمران چولستان کو ریلیف نہیں دے سکتے تو مدت کیسے پوری کرینگے عمران خان ناکام ہوا ہے تو موجودہ حکومت بھی ناکام ہے جو ابھی تک ایوان میں معاشی پالیسی نہیں لاسکی.

قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکردگی پر کسی کی توجہ نہیں ہے جماعت اسلامی کی طرف سے اعلان کرتا ہوں کہ تنقید برائے تنقید اور مخالفت برائے مخالفت نہیں کروں گا وزیر اعظم، وزیر دفاع اور دیگر وزرا پر تنقید ضرور کریں گے میں حیران ہوں کہ جو اپوزیشن لیڈر بنایا گیا ہے کیا صرف عمران خان کو برا بھلا کہنے کے لیے بنایا گیا ہے. جو شخص ایوان میں موجود نہیں اس پر تنقید کی مذمت کرتاہوں عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اگر عمران خان ناکام ہوا ہے تو موجودہ حکومت بھی ناکام ہے ابھی تک حکومت کی معاشی پالیسی ایوان میں نہیں آسکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے.

انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ 18 سے 20 گھنٹے تک پہنچ چکی ہے. یہاں ہمارے وزیر کہہ رہے ہیں کہ بجلی اضافی ہے. انہوں نے کہا کہ قسم کھا کر کہتا ہوں کہ پشاور میں آدھا گھنٹہ بجلی آتی ہے اور پھر غائب ہو جاتی ہے. مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اس ایوان میں چولستان کی بات ہونی چاہئے جہاں خشکی آور بارش نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اور جانور مررہے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے.

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اپنے رضاکار کارکنان کے ساتھ چولستان پہنچے ہیں. حکمران چولستان کو ریلیف فراہم نہیں کر سکتے تواپنی مدت کیسے پوری کرینگے… انہوں نے کہا کہ ایک مہینے سے موجودہ حکومت قائم ہوئی ہے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی.. مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کا فیصلہ دیا ہے حکومت اس پر من و عن عملدرآمد کروائے تو ملک کے مسائل اللہ کی رحمت سے حل ہو جائیں گے.

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی کو بھی شامل کیا جائے. مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ حکومت کو متناسب نمائندگی کے عمل کی طرف جانا پڑے گا… انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ 46 افراد کو نوکری سے نکالا گیا ہے ان کو بحال کرنے کا حکم دیا جائے.