سابق اور موجودہ حکمران جماعتوں کا غیر جمہوری، غیر آئینی رویہ سب کے بستر گول کردے گا، لیاقت بلوچ


 کالا باغ،مانسہرہ (صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کالا باغ میں سیاسی سماجی رہنما عبدالرحمن فاروق مرحوم کے تعزیتی ریفرنس اور مانسہرہ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ شکیل احمد کی دعوت ولیمہ کے بعد اور داؤد خیل میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی، سماجی، آئینی اور پارلیمانی شیرازہ تار تار ہو رہا ہے۔ حکمران جماعتوں اور قیادتوں نے اپنی نااہلی، سنگ دلی، مفاد پرستی اور محدود سوچوں کے ساتھ ملک و ملت کو بڑے بحرانوں سے دوچار کردیا ہے۔ دونوں گروہ ایک دوسرے کو گرانے، ذلیل کرنے، نیچا دکھانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے کشکول لے کر کھڑے ہیں۔ سابق اور موجودہ حکمران جماعتوں کا غیر جمہوری، غیر آئینی رویہ سب کے بستر گول کردے گا۔ قومی قیادت ہوش کے ناخن لے، اقتصادی تباہی سے قوم کو لاحق خطرات کی فکر کرے۔ آئین، عدلیہ،جمہوری پارلیمانی نظام، جمہور کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے قومی ڈائیلاگ، قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کرے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد فاسقانہ، ظالمانہ نظام کی جگہ دین حق قائم کرنا ہے۔ پاکستان میں سیاسی قیادتیں بیانیوں کے زور پر اسلامی نظام کے قیام کے دعوے تو بہت کرتی ہیں، لیکن ساری تگ و دو کے بعد بھی فاسقانہ نظام کی جگہ دوسرا فاسقانہ نظام مسلط ہوجاتا ہے۔ مطالبہ اور دعوی اسلامی نظام کے قیام، اغیار کے نظام سے نجات کا ہو، لیکن باغیانہ، منکرات سے بھرے نظام زندگی پر راضی ہوجانا ہی دورنگی اور منافقت ہے۔ جماعت اسلامی مفادپرستانہ، منافقت پر مبنی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی حالیہ سیاسی، اقتصادی بحرانوں سے نکلنے کے لیے واضح مؤقف رکھتی ہے کہ داخلہ، خارجہ، اقتصادی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے قومی ڈائیلاگ کیا جائے، قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔ نااہل طرز حکمرانی، بدتہذیبی اور نازیبا طرز سیاست مزید تباہی لارہی ہے۔ انتخابی اصلاحات کی جائیں، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کے نفاذ کا اعلان کیا جائے اور جلد از جلد عام انتخابات کی طرف سفر شروع کیا جائے۔ آئین سے بالاتر اقدام قومی سلامتی اور یکجہتی کے لیے زہر قاتل ہوگا۔