واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر دھرنا(جمعہ کو) ہوگا ‘ حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت اجلاس ‘ تیاریوں کا جائزہ


کراچی (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں شہر بھر میں پانی کی شدید قلت و بحران کے خلاف اور عوام کو درپیش مشکلات و پریشانیوں سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کے تحت جمعہ 20مئی کو شام 5بجے واٹر بورڈ ہیڈ آفس شاہراہ فیصل پر دھرنے کی تیاریوں اور انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس میں دھرنے کو بھر پور طریقے سے کامیاب بنانے اور عوام کی بڑے پیمانے پر شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے اور اقدامات کیے گئے ، امراء اضلاع ، ذمہ داران اور کارکنوں کو ہدایات دی گئیں کہ دھرنے کی تیاریوں اور انتظامات کو فی الفور حتمی شکل دے دیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ K-4منصوبہ اگر اپنے وقت پر مکمل ہو جاتا تو آج شہر میں پانی کی موجودہ قلت اور بحرانی کیفیت نہ ہوتی ۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے K-4منصوبے کو جان بوجھ کر مکمل نہیں ہونے دیا جو کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے اور اس ظلم میں نواز لیگ ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم برابر کی شریک ہیں ۔ جماعت اسلامی نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اہل کراچی کا حق لینے کے لیے بھر پور تحریک شروع کی ہوئی ہے ، واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر دھرنا بھی اسی تحریک کا حصہ ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے عوام کے لیے پانی کا آخری منصوبہ K-3نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے دور میں مکمل کیا گیا تھا اور K-4 منصوبہ شروع کیا گیا جو آج تک نامکمل ہے ۔K-4منصوبہ 650ملین گیلن یومیہ کا منصوبہ بنایا گیا تھا جسے پی ٹی آئی کی حکومت نے 260ملین گیلن کر دیا ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کے فور منصوبہ اس کے اصل پلان کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا پانی جیسا دیرینہ اور بنیادی مسئلہ حل ہو سکے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شہر میں پانی کی قلت اور بحران میں واٹر بورڈ کے عملے اور ٹینکرز مافیا کا بھی بڑا عمل دخل ہے ۔ پانی کی منصفانہ تقسیم کا عملاً کوئی نظام موجود نہیں ۔ واٹر بورڈ کی لائنوں میں پانی نہیں آتا اور بعض علاقوں میں کئی کئی مہینوں سے پانی نہیں آیا لیکن ٹینکرز کو پانی مل جاتا ہے اور عوام مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خریدنے پر مجبور ہیں ۔