سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے متنازعہ بھارتی فلم دی کشمیر فائلزپر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس متنازعہ فلم سے نفرت میں اضافہ ہورہا ہے جسے روکا جانا چاہیے ۔فاروق عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر منوج سنہا سے ملاقات کے بعدکشمیر فائلزپر پابندی کا مطالبہ کیا ہے
اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے فلم میں پیش کیے گئے واقعات کو فرضی اوربے بنیاد قرار دیا۔ انہوں کہاکہ انہوں نے منوج سنہا سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے گورنر کو مزید بتایا کہ متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز سے خطے میں نفرت پھیل رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر فائلز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک مسلمان ایک ہندو کو مارتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک بے بنیاد فلم ہے جس سے نہ صرف بھارت بلکہ وادی کشمیر کے مسلمان نوجوانوں میں بھی نفرت پیدا کی ہے ۔
فاروق عبداللہ نے کہاکہ میڈیا بھی نفرت پھیلا رہا ہے جسے روکا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں امن و امان اور سیکورٹی صورتحال انتہائی خراب ہے، فاروق عبداللہ نے احتجاج کر رہے کشمیری پنڈتوں پر طاقت کا استعمال کیے جانے پر حکومت کی سخت نکتہ چینی کی۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری پنڈت اپنے حقوق خاص طور پر اپنی حفاظت کا مطالبہ کر رہے تھے، ان کے ہاتھ میں پتھر یا ہتھیار نہیں تھے، اس کے باوجود ان پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے گئے۔
فاروق عبداللہ نے کشمیر فائلز نام کی فلم کے پروموشن کے حوالے سے بھی حکومت کی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی من گھڑت، حقیقت سے بعید فلمز کے پروموشن سے نفرت اور دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔