جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے چیئرمین خرم پرویز پر بھارتی عدالت میں فرد جرم


نئی دہلی(کے پی آئی)جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی  (جے کے سی سی ایس) کے سربراہ اور لاپتہ افراد بارے ایشیائی تنظیم اے ایف اے ڈی کے  چیرمین 44 سالہ کشمیری رہنما خرم پرویز سمیت سمیت سات افراد کے خلاف بھارتی عدالت میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے ۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی نئی دہلی میں خصوصی عدالت میں خرم پرویز کے ساتھ ساتھ دیگر چھے افراد پر بھی  فرد جرم عائد کی گئی۔۔ این آئی اے ترجمان کے مطابق  نئی دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں خرم پرویز، این آئی اے کے سابق افسر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ، منیر احمد کٹاریا اور شمالی کشمیر کے ارشد احمد ٹونچ مغربی بنگال کے رام بھون پرساد ، چندن مہتو اور بہار کے ظفر عباس کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔

خرم پرویز کو گزشتہ سال نومبر میں اور نیگی کو رواں سال فروری میں کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو حمایت فراہم کرنے سے متعلق ایک مقدمے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ این آئی اے نے انکے خلاف مقدمہ گزشتہ سال 6 نومبر کو درج کیا تھا۔ 22 نومبر2021 کو بھارت  کی قومی تفتیشی ایجنسی این آئی نے دہشت گردی کی مالی معاونت جیسے الزام میں گرفتار کیا تھا اور پھر تفتیش کے لیے دہلی لایا گیا جہاں انہیں تہاڑ جیل میں رکھا گیا ہے۔ 44 سالہ خرم پرویز جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیم ‘جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی  (جے کے سی سی ایس) کے پروگرام کوآرڈینیٹر اور ‘ایشین فیڈریشن اگینسٹ ان والینٹیری ڈس اپیرنسیز (اے ایف اے ڈی) کے چیئر پرسن بھی ہیں۔اس سے قبل انہیں 2016 میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے فورم میں شرکت کے لیے طیارے میں سوار ہونے سے روکنے کے بعد اسی طرح کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔