بھارتی عدالت نے سید صلاح الدین کو اشتہاری قرار دے دیا


نئی دہلی(صباح نیوز) ایک بھارتی عدالت نے کشمیری عسکری تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین  اور  حزب المجاہدین  کے سربراہ سید صلاح الدین کو ایک جعلی مقدمے میں اشتہاری قرار دے دیا ہے ۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی نئی دہلی میں خصوصی عدالت نے کشمیری رہنماؤں کے خلاف بھارت سے غداری ، سازش کرنے اور جنگ چھیڑنے کے مقدمے میں  سید صلاح الدین کے ساتھ ساتھ لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کو بھی اشتہاری قرار دے دیا ہے جبکہ تہاڑ جیل میں قیدجموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک، حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، وائس  چیئرمین شبیر احمد شاہ سمیت13 کشمیری رہنماؤں  پر باقاعدہ فرد جرم عائد کردی ہے۔ ان رہنماؤں میں آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم احمد خان، محمد اکبر کھانڈے، راجہ معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے، بشیر احمد بٹ ، ظہور احمد شاہ  وٹالی ،عبدالرشید شیخ ،سمیت دیگر کشمیری رہنما شامل ہیں۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو منگل کوبھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی  نئی دہلی میں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایک عدالتی بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا دفاع نہیں کریں گے ۔ خصوصی عدالت کے جج پروین سنگھ 19مئی کو یاسین ملک کے خلاف قائم کئے گئے جھوٹے مقدمے کی سماعت کریں گے ۔ ان پر لگائے گئے الزامات کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قیدہوسکتی ہے۔

این ڈی ٹی وی  کے مطابق عدالت نے نوٹ کیا کہ دوران سماعت کسی کشمیری رہنما نے حریت پسندی ، بھارت سے علیحدگی کے نظریے سے انکار نہیں کیا۔ کشمیری رہنماؤں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ( یو اے پی اے) تعزیرات ہند کی دفعہ بی (مجرمانہ سازش) اور اے(غداری) کے مقدمات ہیں۔ امریکہ میں مقیم  جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما راجہ مظفر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ  بھارتی  میڈیا کی طرف سے  یاسین ملک کی طرف سے الزامات تسلیم کرنے کی خبر بد نیتی پر مبنی ہے۔

بھارتی میڈیا یہ خبر ایک خاص مقصد کے ساتھ پھیلا رہا ہے کہ یاسین ملک نے اپنے خلاف لگاے گے تمام الزامات کو تسلیم کر لیاہے ۔یاسین ملک ایک سیاسی رہنما ہیں اور  اپنی قوم کی آزادی کی جدوجہد اسی طرح سے کر رہے ہیں جیسے مہاتما گاندھی نے کی تھی۔  عدالت نے یاسین ملک کی طرف سے گواہوں پر خود جرح کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی ۔

دوسری جانب  مقبوضہ کشمیر کی ایک عدالت نے جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیرمین الطاف احمد بٹ ، ان کے بھائی  ظفر اکبر بٹ سمیت8 افراد  کے خلاف جعلی مقدمے میں  فرد جرم عائد کردی ہے ۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی  سری نگر میں قائم  خصوصی عدالت نے  محمد اکبربٹ عرف ظفر اکبر بٹ، محمد الطاف بٹ، قاضی یاسر، فاطمہ شاہ، محمد عبداللہ شاہ، منظور احمد شاہ اور سبزار احمد شیخ  پر فرد جرم عائد کی۔محمد اکبربٹ عرف ظفر اکبر بٹ  ان دنوں گرفتار ہیں جبکہ  محمد الطاف بٹ پاکستان میں مقیم ہیں۔

مقبوضہ کشمیر  کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے چار ماہ قبل ان  رہنماؤں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی ۔اسپیشل جج این آئی اے کورٹ، سری نگر، منجیت سنگھ منہاس مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں۔