تہران(صباح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تہران میں تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین محردین سے ملاقات کی ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعاون اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا
،ستمبر 2021 میں دوشنبے میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم میں وزیر اعظم عمران خان کی شرکت سمیت حالیہ اعلیٰ سطح کے روابط کا حوالہ دیتے ہوئے، دونوں وزرائے خارجہ نے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے کیے گئے فیصلوں کی بھرپور پیروی کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت کے دوران تاجکستان کے قائدانہ کردار کو سراہا۔افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خارجہ نے علاقائی استحکام اور اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے مسلسل رابطے کی اہمیت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو معاشی بدحالی کا سامنا ہے اور اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے افغان بھائیوں کی فوری معاونت ضروری ہے۔
پاکستان، فضائی اور زمینی راہداری کے ذریعے افغانستان کو انسانی امداد کو یقینی بنانے کے اقدامات پر عمل پیرا ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی استحکام اور روابط کے فروغ کیلئے افغانستان میں قیام امن ناگزیر ہے۔