شیخ رشید نے خونی لانگ مارچ کا بیان واپس نہ لیا تو اُسے لال حویلی کے باہر باندھ دوں گا، راناثناء اللہ خاں


فیصل آباد( صباح نیوز )وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ خاں نے کہاہے کہ شیخ رشیدسے کہا ہے کہ  خونی لانگ مارچ کا بیان واپس لیں۔اگر بیان واپس نہ لیا تو اُسے لال حویلی کے باہر باندھ دوں گااورپورے پنجاب میں انکا بندوبست خود کروں گا۔ اوباش لونڈے برگر جن کو بد تمیزی سکھائی گئی ہے اگر لانگ مارچ میں کوئی غلط حرکت کی گئی تو انکی مرمت ہوگی تاہم پُرامن ہوگاتو اسلام آباد میں لانگ مارچ کا ویلکم کروں گا۔ یہ چاہتے ہیں ملک میں افراتفری ہو۔

وہ اپنے حلقہ پینسرہ میں ہونے والے ورکرزکنونشن سے خطاب کررہے تھے۔اُنہوں نے کہاکہ سابق حکومت نے میٹرو،ہسپتالوں اور سڑکوں سمیت کوئی کام نہیں کیا۔ پونے چار سال مخالفین پر الزامات لگاتے رہے بس مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے۔یہ چاہتے تھے سارے مخالفین جیل میں ہوں اور ہم حکومت کریں۔عمران خان خود کہتا تھا ڈالر کی قیمت ایک روپیہ بڑھے تو 100 ارب قرضوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اُس کی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے ڈالر 185 سے بڑھ گیا ہے۔اگر ڈالر200 تک چلا گیا تو مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ہماری پوری کوشش ہے ڈالر کو روکیں۔

اُنہوں نے کہاکہ 3 ملین ٹن گندم ایمپورٹ کرنے جارہے ہیں ۔کھاد کی قلت کیوجہ سے پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔پاکستان میں صرف 3 کھاد بنانے والی فیکٹریاں ہیں۔ملی بھگت کے بغیر کبھی کھاد باہر نہیں جاسکتی تھی۔کھاد باہر فروخت کرکے ایک ایک بوری پر 6 سے 7 ہزار منافع کمایا گیا۔عمران خان کی اے ٹی ایمز کو لاکھوں بوریوں کے پرمٹ دیئے گئے۔اگر گندم باہر سے نہ منگوائی تو قحط پڑے گا۔جو انکو لائے تھے وہ ہی ان سے تنگ آگئے تھے۔انکو پروپیگنڈہ کے بغیر کوئی کام نہیں۔

عمران حکومت کی ان حرکتوں کیوجہ سے انکو لانے والے پیچھے ہٹ گئے ۔ان کے ارکان قومی اسمبلی کہتے تھے یہ تو کسی سے ملتا ہی نہیں۔ہم نے کسی کو پیسے دیکر نہیں خریدا کیا عمران خان نے ایم کیو ایم کو پیسے دیکر ساتھ ملایا تھا؟۔ایم کیو ایم انکے وعدے پورے نہ کرنے پر ہمارے ساتھ ملی۔یہ کہتے ہیں امریکہ نے ہمارے خلاف سازش کی۔کیا امریکہ نے کہا تھا بزدار کو وزیر اعلیٰ بنا ئو؟۔فرح خان کے گھر پولیس کی نفری رکھنے کا امریکہ نے کہا تھا؟۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پوچھا تو الیکشن کمیشن نے کہا 7 ماہ سے قبل الیکشن نہیں کروا سکتا.۔قانونی طور پر ملک بھر میں حلقہ بندی ہونی ہے ۔اب اگر ہم7 ماہ کی پالیسی بنائیں تو کام نہیں چل سکتے۔ایک مالی سال کا وقت ہو پھر دوسرے ملک بات کرتے ہیں۔ملک کی بہتری  کے لئے اگلا بجٹ ہمیں پیش کرنا پڑے گا جس کی تیاری شروع ہے۔ کم مدت میں ڈویلپمنٹ پروگرام بنائیں گے جس میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر ،ہسپتالوں ،سکولز شامل ہوں گے تاہم مکمل ہونے میں تھوڑا وقت درکار ہوا وہ کریں گے۔5 سالہ حکومت جو بڑے منصوبے شروع کرتی ہیں اس دفعہ انکی کمی ہوگی۔لیکن اگر ہمیں پورے5 سال موقع ملا تو ملک ترقی کرے گا ہم میں اہلیت ہے۔