لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، کشمیر و فلسطین کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مریکہ سے رہائی، پذیرائی، اقتدار کے حصول کی امیدیں غلام ذہنیت کا شاخسانہ ہے،، امریکہ سے امیدیں وابستہ کرنے والے ہمیشہ نقصان میں ہی رہے ،ملک گیر احتجاجی کال رنگ لارہی ہے، پرامن عوامی احتجاج عام صارفین کے لئے سستی بجلی کا ریلیف لائے گا۔ مرکزی تربیت گاہ منصورہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے رہائی، پذیرائی، اقتدار کے حصول کی امیدیں غلام ذہنیت کا شاخسانہ ہے۔ پاکستان سیاسی، معاشی، جمہوری اور خودانحصاری و خودداری کی اقدار کی بنیاد پر مستحکم ہوگا تو پوری دنیا سے باعزت، باوقار مقام حاصل کرے گا، وگرنہ عالمی استعمار پاکستان کے لئے مستقل خطرہ بنارہے گا،
امریکہ سے امیدیں وابستہ کرنے والے ہمیشہ نقصان میں ہی رہے، غلام ذہن تو مرعوب اور غلام ہی ہوتا ہے ، امریکہ، انڈیا، اسرائیل پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے پر متحد ہیں ، معاشی استحکام ہی پاکستان کو عالمی محاذ پر باعزت مقام دے گا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 17 جنوری بجلی سستی کرو ملک گیر احتجاجی کال رنگ لارہی ہے ، پرامن عوامی احتجاج عام صارفین کے لیے سستی بجلی کا ریلیف لائے گا۔ پوری قوم 17 جنوری کو بجلی سستی کرو’ احتجاج کا حصہ بن جائے۔ قرضے، کرپشن، بدانتظامی اور قومی وسائل پر مقتدر طبقوں کی مفت خوری معاشی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ کرپٹ مافیاز سے نجات کے لیے عوام جماعتِ اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیں ، سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کی شاہِ کلید ہے ، سیاسی بحرانوں کا حل ہمیشہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوتا ہے اور سیاسی مذاکرات اسی وقت کامیاب ہوتے ہیں جب قومی قیادت اپنی غلطیوں کے اعتراف اور خفیہ ہاتھوں، اسٹیبلشمنٹ کے دبا ئوسے آزاد ہوکر قومی ترجیحات پر سنجیدہ سیاسی مذاکرات کرے گی۔لیاقت بلوچ نے لاہور میں زرعی ادویاتی کمپنی کے ملک گیر ڈیلرز کنونشن سے خطاب کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زراعت اور کنسٹرکشن فیلڈ کو بیک وقت خراب کررہی ہے ، زراعت اور کنسٹرکشن ملکی صنعت کا پہیہ چلائے رکھنے اور روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہیں ، زراعت اور تعمیرات سیکٹر کی زبوں حالی قرضوں اور کشکول پھیلائے رکھنے کی ذلت سے دوچار کئے رکھے گی ،
حکومت نمائشی، عارضی اور ذاتی تشہیر کے اقدامات سے پرہیز کرے اور ٹھوس بنیادوں پر معاشی بحالی کے اقدامات کرے۔ لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ غزہ جنگ بندی فلسطینیوں پر مسلط عذاب سے نجات دِلائے گی لیکن اسرائیل نے امریکی سرپرستی میں 50 ہزار سے زائد انسان قتل کردیے، تاریخ کی بڑی نسل کشی کردی گئی اور عالمِ اسلام مستقل خطرات کی شاہراہ پر ہے، غزہ کے جرآت مند فلسطینیوں نے لازوال قربانیاں دے کر اسرائیل کو اپنے اہداف کے حصول میں ناکام بنایا ، ابھی بھی عالمِ اسلام کے لیے جرآت مندانہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ موجودہ حالات میں مقبوضہ جموں و کشمیر پر کامل یکسوئی اور قومی اتفاقِ رائے بہت ضروری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف یکجہتی کشمیر اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے گرینڈ نیشنل کانفرنس کا اہتمام کرے اور پوری قوم کو مسئلہ کشمیر پر دوٹوک اور واضح پالیسی کے حوالے سے یکسو کرے۔