تحریک حریت کے مرکزی راہنما شاہ ولی محمد کی اہلیہ کا انتقال، آر پار قیادت کا اظہار افسوس


سری نگر، اسلام آباد(کے پی آئی) تحریک حریت جموں وکشمیر کے رہنما شاہ ولی محمد کی اہلیہ انتقال کر گئیں ہیں۔انتہائی نیک سیرت اور تحریک آزادی کے حوالے سے ایک مخلص خاتون تھیں۔

دریں اثناتحریک حریت  جموں وکشمیرکے کنوینر،اور معروف کشمیری  رہنما غلام محمد صفی نے  شاہ ولی محمد کی اہلیہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

تحریک حریت جموں کشمیر کے راولپنڈی دفتر میں تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے غلام محمد صفی نے  کہا کہ وہ انتہائی نیک سیرت اور تحریک آزادی کے حوالے سے ایک مخلص خاتون تھیں۔ شاہ ولی محمد جب جیل کی چاردیواریوں کے پیچھے تھے تو یہ خاتون صبر و رضا اور استقامت کا مینار بن کر کھڑی رہی،یہ ان ہی کی حوصلہ مندی تھی کہ شاہ ولی محمد کو جیل کی کال کوٹھڑیاں جھکا نہ سکیں

غلام محمد صفی نے کہا کہ جماعت اسلامی جموں کشمیر سے لیکر تحریک حریت جموں کشمیر تک شاہ ولی محمد سیلو اپنی ایک منفرد شناخت قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ وہ جماعت اسلامی کی اعلی قیادت سے لیکر قائد انقلاب سید علی گیلانی اورشہید عزیمت محمد اشرف خان صحرائی کے دست راست تھے۔ نہ صرف شاہ ولی محمد بلکہ ان کا تمام خاندان تحریک آزادی کشمیر کا سرمایہ ہے۔ وہ حق کو حق سمجھ کر اس پر ڈٹ جاتے ہیں، چاہے اس کے لیے کتنی ہی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی انہیں دکھ کی اس گھڑی میں صبر و ثبات سے نوازے۔

تحریک حریت کے محبوس چیرمین امیر حمزہ نے بھی دکھ کی اس
گھڑی میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا، شاہ ولی محمد کا خاندان تحریک آزادی کے حوالوں سے جانا اور پہچانا جاتا ہے۔ شاہ ولی محمد جماعت اسلامی میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔ وہ ایک انقلابی شخصیت کے مالک ہیں اور یہی انقلابی پن انہیں تحریک حریت کا حصہ بننے پر مجبور کرگیا۔تحریک حریت کے بانی رکن شاہ ولی محمد  تنظیم میں مرکزی حیثیت اختیا ر کرگئے۔ان کادکھ ہم اپنا دکھ سمجھتے ہیں۔ اور ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل سے نوازے۔