سری نگر:مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سانحہ چرار شریف کو 27برس مکمل ہو گئے ہیں۔
بھارتی فوج نے بڈگام میں صدیوں پرانے ممتاز عالم دین شیخ نورالدین ولی رحم اللہ علیہ کے مزار پر 10اور 11مئی 1995کی درمیانی شب حملہ کیا تھااور چرار شریف کے صدیوں پر انے دینی مرکز کو نذر آتش کرکے خاکستر کردیا تھا ۔
بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں تباہی کی المناک داستان کو 27برس مکمل ہو گئے ہیں۔ یہ سانحہ ایک تاریخی المیہ ہے جس سے کشمیری عوام میں شدید غم و غصے کی لہر ڈور گئی تھی ۔ چرار شریف کمپلیکس میں ایک تاریخی مسجد اور سینکڑوں رہائشی مکانات موجود تھے جنہیں
بھارتی فوجیوں نے 66دنوں تک جاری رہنے والے محاصرے کے دوران نذر آتش کر دیا تھا۔سانحہ چرار شریف میں تقریبا ایک ہزارمکان اور 2سو دکانیں جل کر خاکستر ہو گئی تھیں۔10 مئی 1995کی شب کو بھارتی فوجیوں نے مزار کو آگ لگا دی تھی جو اگلے دن تک جل کر مکمل طورپر خاکستر ہو گیا تھا ۔
رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ قابض فوج نے مقبوضہ علاقے میں مساجد، مزاروں اور درگاہوں سمیت 130 سے زائد مذہبی مقامات کی بے حرمتی کی ہے۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔