اپریل2022 کے دوران تین کم سن لڑکوں سمیت 26کشمیری شہید


سری نگر: بھارتی فوج نے اپریل2022 کے دوران تین کم سن لڑکوں سمیت 26کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ اس دوران پولیس اور پیراملٹری فورسز نے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کم از کم سات نوجوانوں کوزخمی کردیا۔

اس عرصے کے دوران بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے حریت رہنمائوں مشتاق الاسلام، عبدالصمد انقلابی، سیاسی کارکنوں، نوجوانوں اور طلبا سمیت 109شہریوں کو گرفتار کیا جبکہ ان میں سے متعدد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔

فورسز اہلکاروں نے ایک ماہ میں محاصرے اور تلاشی کی 143کارروائیوں کے دوران کم از کم ایک خاتون کی بے حرمتی کی اور ایک درجن مکانات اور دیگر عمارتوں کو تباہ کیایاان کونقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں نے رواں سال مارچ میں 16 کشمیریوں کو شہید کیا تھاجبکہ جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ جموں و کشمیرمیں 96ہزارکشمیریوں کو شہید کیا گیا۔سات دہائیوں سے مسلسل بے گناہ کشمیریوں کا خون بہہ رہا ہے۔ بھارتی فوجیوں کے بہیمانہ قتل عام کا مقصد کشمیریوں کو خوفزدہ کرنا ہے لیکن ہر قتل کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونک دیتا ہے۔

کشمیری مادر وطن کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔مہذب دنیا کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے فوری مداخلت کرنی چاہیے۔