آرمی چیف سے افغانستان بارے امریکہ ،روس و چین کے خصوصی نمائندگان کی الگ الگ ملاقاتیں


راولپنڈی (صباح نیوز)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے  جی ایچ کیومیں افغانستان کیلئے امریکہ ،روس اور چین کے نمائندگان خصوصی نے الگ الگ ملاقاتیں کیں،ان ملاقاتوں کے دوران افغانستان کی صورتحال کے علاوہ ان ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ،

جبکہ دوران ملاقات آرمی چیف کا کہناتھا کہ افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کیلئے عالمی کاوشیں ناگزیر ہیں اور پاکستان تمام علاقائی ممالک سے دوطرفہ سطح پر مفید تعلقات کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے ،

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی، افغان صورتحال اور باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابولوو نے افغان صورتحال، سرحدی انتظام کی خصوصی پاکستانی کاوشوں کو سراہا۔ضمیر کابولوو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی علاقائی استحکام کے لیے کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں، پاکستان سے ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید وسعت کے لیے پرعزم ہیں۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام علاقائی ممالک سے دوطرفہ سطح پر مفید تعلقات کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے، روس کے ساتھ طویل المیعاد کثیر الجہتی تعلقات کا خواہشمند ہیں، افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کے لیے عالمی کاوشیں ناگزیر ہیں، افغان عوام کی معاشی ترقی کے لیے مربوط عالمی نقطہ نظر ضروری ہے۔ دوسری طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ژوئی یا ینگ نے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی، افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال، دوطرفہ تعاون پر گفتگو کی گئی۔ ژوئی یا ینگ نے افغان صورتحال، سرحدی انتظام کی پاکستانی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی علاقائی استحکام کے لیے کوششیں قابل قدر ہیں، پاکستان سے ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید وسعت کے لیے پرعزم ہیں۔

چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ مستحکم خطے کے لیے پرامن اور خوشحال افغانستان ناگزیر ہے، افغانستان میں امن و خوشحالی کے لیے مربوط بین الاقوامی کاوشیں درکار ہیں۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعاون اور افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں بارڈرمینجمنٹ کے امور بھی زیرغور آئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی نمائندہ نے افغانستان کی صورتحال میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ تھامس ویسٹ نے سرحد پر انتظامات، علاقائی استحکام کے لیے بھی پاکستانی کوششوں کی تعریف کی۔ امریکی نمائندہ نے پاکستان کے ساتھ تعلق و تعاون بڑھانے کے لیے کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ روایتی ،باہمی تعلق اور طویل مدتی تعاون کا خواہاں ہے۔ انہوں نے افغانستان میں انسانی المیہ سے بچنے کے لیے دنیا پر تعاون و مدد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا افغان عوام کی معاشی بہتری کے لیے تعاون کرے۔