کراچی(صباح نیوز) صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم سے الگ ہوئی ،استعفیٰ نہیں دیا۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ پی ڈی ایم کی کچھ جماعتوں نے پیپلز پارٹی پر استعفیٰ دینے کیلئے دبائو ڈالنے کی کوشش کی تاہم پی پی نے استعفیٰ دینا مناسب نہ سمجھا اور پی ڈی ایم سے الگ ہوگئی ۔
پی ڈی ایم کی جماعتیں استعفیٰ دینے اور لانگ مارچ کی باتیں کر رہی تھیں مگر پی ڈی ایم جماعتوں نے استعفیٰ دیا نہ لانگ مارچ کیا، وہی کر رہی ہیں جو پیپلزپارٹی کہہ رہی تھی، پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی الگ الگ ہوگئے، فائدہ وفاقی حکومت اور نقصان عوام کو پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے ہیں کسی کو نہیں معلوم، وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ بجلی ضرور مہنگی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی آئین کے تحت خود مختار ہے، سٹیٹ بینک کا ادارہ بھی خود مختار ہے لیکن مداخلت کی جارہی ہے، نالائق حکومت کا بوجھ عوام پر پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں بلدیاتی اداروں نے اپنی مدت پوری کی بلدیاتی انتخابات کرانا ہمارے لیے لازمی ہے،بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سندھ حکومت کی وجہ سے نہیں، آئین کے مطابق نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں، مردم شماری متنازع تھی اس لیے نئی حلقہ بندی نہیں ہوسکیں،چند ماہ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول کے محکمے صوبے کے پاس ہوتے ہیں، مہنگائی پورے ملک میں ہے، وفاق اور وزرا سندھ حکومت پر الزامات لگاتے ہیں، پی ٹی آئی کے بہت سے ارکان اس کے ساتھ نہیں ہیں۔انہوںنے کہا کہ مہنگائی سے ہم بھی اتنا ہی متاثر ہوتے ہیں جتنا باقی صوبے ہوتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ سندھ میں گنے کی کرشنگ 15 لاکھ ٹن اور پنجاب میں37لاکھ ٹن ہے۔