کراچی (صباح نیوز)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تجوری ہائٹس کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے فیصلے میں چار ہفتوں میں پوری عمارت گرانے اور ملبہ اٹھانے کا حکم دیاہے۔
بکنگ کروانے والوں کو تین ماہ میں معاوضہ اداکرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔گزشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجوری ہائٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے عمارت کو گرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپناتحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں پوری عمارت کو گرا کرملبہ اٹھانے کا حکم دیا ہے۔
عمارت گرانے کے حوالہ سے دی گئی مدت 29اکتوبر سے شروع ہو گی۔ عدالت نے حکمنامہ میں کہا ہے کہ تجوری ہائٹس کی انتظامیہ عمارت کے انہدام سے قبل فائلیں اور دیگر سامان نکال لے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ بکنگ فائلیں کمشنر کراچی کی نگرانی میں نکالی جائیں۔ عدالت نے حکمنامہ میں کہا ہے کہ کمشنر کراچی بکنگ فائلوں کی مکمل فہرست بنائیں اور فہرست میں بکنگ کروانے والوں کے مکمل پتے اور حسابات درج کئے جائیں۔
عدالت نے قراردیا ہے کہ کمشنر کراچی فہرست مکمل کرنے کے بعد رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں اور بکنگ کروانے والوں کو تین ماہ کے اندر معاوضہ ادا کیا جائے۔ عدالت نے تجوری ہائٹس کے حوالے سے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر تجوری ہائٹس انتظا میہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ عمارت کے انہدام اور ملبہ اٹھانے کی نگرانی کمشنر کراچی خود کریں گے۔