آئی جی پنجاب کی تقرری قانونی قرار،لاہورہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری


لاہور(صباح نیوز)لاہورہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کی تقرری قانونی قراردیتے ہوئے تفصیلی تحریری فیصلہ جار کردیا۔ لاہورہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب سردارعلی خان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست مسترد کردی۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار آئی جی پنجاب کو تقرری کیلئے نااہل قرار دینے کیلئے نشاندہی کرنے میں ناکام رہا۔آئی جی پنجاب تقرری کیلئے وفاقی اور صوبے کے درمیان عدم اتفاق رائے بھی ثابت نہیں ہوا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت اس امر کی مجاز نہیں کہ کس کو صوبائی پولیس آفیسر کے عہدے پر تعینات کیا جائے۔ عدالت تقرری کیخلاف ہر ایسی درخواست پر اپنا صوابدیدی دائرہ اختیار استعمال کرنے کی بھی پابند نہیں۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ پولیس آرڈر کے تحت وفاقی حکومت کی سفارش پر 3 پولیس افسروں میں سے ایک کی تقرری ہو سکتی ہے۔ پولیس آرڈر میں آئی جی پنجاب کے تقرر کیلئے پولیس افسر کے گریڈ کا کوئی ذکر نہیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق آئی جی کے عہدے پر محض گریڈ 22 کے افسر کی تقرری کا قانون میں کوئی ذکر نہیں۔ گریڈ 21 کا پولیس افسر ہونے کی بنیاد پر آئی جی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کا کوئی جواز نہیں۔مقامی وکیل نعمان امانت نے آئی جی پنجاب سردار علی خان کی تقرری کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔