کنٹرول لائن کے قریب مینڈھرکے وسیع جنگلاتی علاقے میں قابض بھارتی فوج کا آپریشن جاری


راجوری:مقبوضہ کشمیرمیں کنٹرول لائن کے قریب  مینڈھر میں بھٹہ دھوریاں کے نار جنگلاتی علاقے میں قابض بھارتی سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جاری تصادم گذشتہ روز مسلسل سولویں روز بھی جاری رہا اور قابض فورسز نے اس مقام سے عسکریت پسندوں کا اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔

یہ تصادم 12 اکتوبر کو چمر کے جنگلات میں شروع ہوا جس میں  بھارتی فوج کے پانچ اہلکار مارے گئے جبکہ دوسرا تصادم 14 اکتوبر کو بھٹہ دھوریاں نار میں ہوا جس میں قابض فوج کے چار اہلکار مارے گئے۔علاقے میں گزشتہ پندرہ دنوں سے انکا ئونٹر اور آپریشن جاری ہے جس کے ساتھ جیل میں بند کشمیر نوجوان ضیا مصطفی  کو جیل سے نکال کر جعلی مقابلے میںبھی مارا گیا لیکن اب تک جنگلات کے اندر عسکریت پسندوں کی موجودگی کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔

دریں اثنا ،پولیس نے ایک سرکاری بیان میں دعوی کیا کہ علاقے میں تلاشی کے دوران کچھ اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ۔ ایس ایس پی پونچھ ڈاکٹر ونود کمار نے کہاکہ برآمد ہونے والے ہتھیاروں میں میگزین کے ساتھ ایک اے کے 47 ،انڈر فولڈ، 29 اے کے رانڈ، 2 دستی بم،4 بسکٹ کا پیکٹ، سلینگ، موزے، ٹی شرٹ پوری آستین، ریبوک جیکٹ، کمبل، ٹفن، جوتوں کے دو جوڑے اور ایک جوتا، 2 ڈیٹونیٹر اور 2 سرینج شامل ہیں