بیجنگ(صباح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وینگ ژی سے ضلع تنژی، ہوانگ شن ، چین میں آج دوطرفہ ملاقات کی۔ وزیر خارجہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرا خارجہ کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لئے چین کے دورے پر ہیں۔ سیکریٹری خارجہ اور افغانستان کے لئے پاکستان کے نمائندہ خصوصی بھی اس دورے میں وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔
دونوں وزرا خارجہ نے دوطرفہ سٹرٹیجک، معاشی اور سکیورٹی تعاون، کورونا وبائ، افغانستان میں امن و استحکام اور ترقی، باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہیں اور پاکستان چین سدابہار سٹرٹیجک کوآپریٹو شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ”وَن۔ چائنا“ پالیسی پر کاربند ہونے اور چین کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے پختہ عزم کو دوہرایا۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت، سیاسی استحکام اور سماجی ومعاشی ترقی میں چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کے فروری 2022 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے وزیراعظم عمران خان کے دورے، مہمان خصوصی کے طور پر وزیر خارجہ وینگ ژی کی ’او۔آئی۔سی‘ وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد آمد سمیت دوطرفہ اعلی سطحی حالیہ دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان مستحکم انداز میں تعلقات میں پیہم بہتری پر اطمینان کا اظہارکیا۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ قائدین کا اتفاق رائے ’سی پیک‘ کے دوسرے مرحلے کی اعلی معیار کی ترقی، صنعتی ترقی، زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے مختلف شعبوں میں بڑھتے تعاون میں ڈھل رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے افغانستان پر اجلاسوں کی میزبانی پرچین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ اور افغانستان تک ’سی پیک‘ کی توسیع کے ذریعے خطے کو جوڑنے میں سہولت کے لئے پاکستان اور چین کے ساتھ ساتھ افغانستان کے دیگر ہمسایوں کے درمیان گہرے ربط وتعلق پر زور دیا۔
دونوں اطراف نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ لڑائی فوری بند کرنے پر زور، انسانی امداد کی فراہمی اور بات چیت وسفارت کاری کے ذریعے حل کی جاری کوششوں کے پاکستان کے موقف کو اجاگر کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے ’او۔آئی۔سی‘ پلیٹ فارم کے ذیعے سفارتی حل میں سہولت کاری کی مدددینے کے لئے پاکستان کی آمادگی ظاہر کی۔