پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک (او آئی سی) کے وزراء خارجہ کی اسلام آباد میں بیٹھک خوش آئند ہے۔ اسلامی ممالک کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم متحد ہوگئے تو کوئی طاقت ہمارا مقابلہ کرنے کی جرات نہیں کرے گی۔ اسلامی ممالک کے وزراء خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلامی ممالک کے تمام وسائل رسول اللہۖ کی امت کی معاشی آزادی، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی اور مسلمان خواتین کے تحفظ کے لئے استعمال کریں۔ 60 اسلامی ممالک فوری طور پر افغانستان کی حکومت کو تسلیم کریں۔ افغانستان نے پہلے روس اور پھر امریکہ کو شکست دی، وہ اپنی سرزمین اور جنگ آزادی کے ہیروز ہیں۔ وزراء خارجہ کے اجلاس کو نشستاً، گفتاً، برخاستاً کی بجائے امت کے مسائل کے حل کا ذریعہ بنایا جائے۔ بلدیاتی انتخابات میں شکست پی ٹی آئی کا مقدر ہے۔ قوم سے جھوٹے وعدے کرنے والے اور مہنگائی مسلط کرنے والوں کو عوام مسترد کردیں۔ 27 مارچ دیر کی سفید ٹوپی کا مذاق اڑانے والوں سے انتقام، 31 مارچ یوم احتساب ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیر پائین کی تحصیل منڈا میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔۔اس موقع پر جماعت اسلامی دیر پائین کے امیر اعزاز الملک افکاری، باجوڑ کے امیر حاجی سردار خان، تحصیل منڈا کے لئے چیئرمین کے امیدوار ہمایون خان، ملک عبداللہ سمیت خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے او آئی سی کی وزراء خارجہ کے اجلاس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے مسلمان بدترین قسم کے مظالم کا شکار ہیں۔ خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں، کشمیر میں بھارت بدترین جنگی جرائم اور نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔ آبادیاں ویران اور قبرستان آباد ہورہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ ہر قسم کے سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ قبلہ اول ارض الانبیاء اور ہمارے دل کا ٹکڑا ہے، قبلہ اول رسول اللہ ۖ کی میراث ہے۔ جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ فوری طور پر اپنے فیصلے سے رجوع کریں اور اسرائیل کا ہر قسم کا سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کریں۔
انھوں نے اسلامی ممالک کے وزراء خارجہ سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اسلام اور پاکستان کی بیٹی اور غیرت ہے۔ انھیں بے گناہ امریکی قید میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور ان جیسی دوسری خواتین کو دشمن کی قید سے چھڑانے کے لئے خصوصی اقدامات اور کوششیں کریں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان مطالبات پر امت مسلمہ یکسو اور متحد ہوئی تو ان شائاللہ یہ امت سپر پاور بنے گی۔ اگر ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا تو او آئی سی کے وزراء خارجہ کا یہ اجلاس محض نشستاً، گفتاً اور برخاستاً ہوگا اور یہ صرف زبانی جمع خرچ ہوگی، دشمن قوتوں پر اس اجلاس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے ملک کو غلامی کی دلدل میں دھکیلا ہے۔ اب یہ جماعتیں بلدیاتی انتخابات میں کھوکھلے نعروں اور دعوؤں کے ساتھ پھر سے عوام کو دھوکہ دینے کے لئے آئی ہیں۔ عوام ان جماعتوں سے ووٹ کے ذریعے انتقام لیں۔ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی اور ترازو کے امیدوار کو کامیاب کرائیں۔ جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔