لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال سرمایہ داروں اور مفاد پرستوں پر اندھے اعتماد کا نتیجہ ہے۔ عمران خان نے جسٹس وجیہہ الدین صدیقی جیسے دیانت دار لوگوں کو چھوڑ کر لوٹے اور لٹیروں پر انحصار کیا جو اسے مہنگا پڑ چکا ہے۔ ایک دفعہ پھر ثابت ہوگیا ہے کہ نظریاتی جدوجہد کے بجائے روایتی سہارے بیچ منجدار کشتی ڈبونے کا سبب بنتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر العظیم نے کہا کہ پارٹیوں میں وراثتوں کی قیادت نے پاکستان کی جمہوریت کو بچہ جمہورا بنا دیا ہے جو اشاروں پر ناچتا ہے۔ ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں جمہوریت کی بات کرتی ہیں نے کبھی شفاف پارٹی الیکشن کے ذریعے قیادت کا انتخاب نہیں کیا۔ استعمار کے وفاداروں، جاگیرداروں اور لوٹیروں نے ملک کے نظریاتی تشخص، معیشت اور جغرافیا کو تباہ کیا۔ سالہاسال سے آزمائے ہوئے لوگ ایک دفعہ پھر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی کہہ رہی ہے کہ کنویں سے مردار نکالو توکنویں میں ڈول لٹکانے والے کہہ رہے ہیں کہ جماعت پیاسوں کا ساتھ نہیں دے رہی۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نا کام حکومتوں کی فہرست میں شامل ہو چکی ہے اس لیے جماعت اسلامی فوری انتخابات کی حامی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی ایسی پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی جس نے ملک میں کرپشن کم کرنے کی بجائے بڑھاوا دیا اور مہنگائی اور بے روزگاری کا ایک طوفان برپا کیا۔ پی ٹی آئی نے بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی اور تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکا دیا۔ پی ٹی آئی سٹیٹس کو پارٹی ثابت ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد فرد کی بجائے نظام بدلنے کے لیے ہے۔ قوم سے اپیل ہے کہ ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔