پریانتھا کمارا قتل کیس، 89 ملزمان پر فرد جرم عائد


لاہور (صباح نیوز)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل کیس میں 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جج نتاشہ نسیم نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل کیس پر کوٹ لکھپت جیل لاہور میں سماعت کی۔، اسپشل پراسیکیوٹر عبدالروف وٹو اور دیگر پیش ہوئے۔

پراسیکیوشن نے بالغ اور نابالغ ملزمان کیخلاف علیحدہ علیحدہ چالان جمع کرائے، پہلے چالان میں 80 بالغ ملزموں کو نامزد کیا گیا جبکہ دوسرا چالان 9 نابالغ ملزموں کا پیش کیا گیا ۔پراسیکیوشن کی جانب سے 40 گواہوں، واقعیکی ویڈیوز، ڈیجیٹل شواہد، ڈی این اے شواہد اور فارنزک شواہد کو چالان کا حصہ بنایا گیا۔

عدالت نے 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تو ملزمان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کیس کا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا۔عدالت نے 14 مارچ کو پراسیکیوشن کے 14 گواہوں کو طلب کر لیا،پراسکیوشن نے 40 گواہاں کو چالان کا حصہ بنایا ہے، پراسیکیوشن کے مطابق واقعے کی ویڈیوز اور ڈیجیٹل شواہد ، ڈی این اے شواہد ،چشم دید گواہان اور فرانزک شواہد کو چالان کا حصہ بنایا گیا ہے۔

پراسیکیوشن نے بتایا کہ پریانتھا کمارا کو ہجوم سے بچانے والا فیکٹری منیجر کو بطور گواہ شامل کیا گیا ہے جبکہ فیکٹری سے 10 سی سی ٹی وی فوٹیجز فرانزک کے لیے بھیجی گئیں، موبائل فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 55 سے زائد ملزمان کے موبائل برآمد کیے گیے۔اس سے قبل سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں انسداددہشت گردی عدالت میں دوسرا چالان جمع کروایا گیا تھا ، دوسرا چالان اسپیشل پراسیکیوٹرحافظ اصغر کی منظوری کے بعدجمع کروایا گیا۔