گھوٹکی(صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوامی حکومت اور عوامی نمائندے عوام کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں لیکن امپائر کی انگلی سے بننے والی حکومت عوام کی طرف نہیں، امپائر کی انگلی کی طرف دیکھتی رہتی ہے۔پتلی اور سلیکٹڈ نے ہر آدمی کی زندگی مشکل کردی،پنجاب میں داخل ہونے کے بعد دمادم مست قلندر ہو گا،
پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ گھوٹکی پہنچنے پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک میں بسنے والے عوام تکلیف میں ہیں، جہاں بھی دیکھیں مایوسی ہی مایوسی ہے، اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ نے ہر آدمی کی زندگی مشکل کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو معاشی بحران اس تبدیلی والے کی تبدیلی کے نام پر تباہی کی صورت میں سامنے آیا ہے، وہ آپ کے سامنے ہے، یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے، یہ نیا پاکستان نہیں مہنگا پاکستان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد عوام نے اس ملک کے غریب عوام کی خدمت کرنے کے لیے پیپلز پارٹی بنائی تھی، انہوں نے اس ملک کے ہاریوں اور کسانوں کو زمین کا مالک بنایا تھا، بڑے زمینداروں سے زمین چھین کر غریبوں کو دلوائی تھی، قائد عوام اس ملک کے مزدوروں کو حقوق دلوائے تھے، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے تھے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے نوجوانوں کو روزگار دلوا سکتے ہیں، آج بھی اپنے کسانوں کو فصل کی قیمت دلوا سکتے ہیں، مزدوروں کو ان کی محنت کا صلہ دلوا سکتے ہیں، ہمیں صرف اور صرف اس سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی نظام کو ختم کرنا پڑے گا، جب عوامی حکومت اور عوامی نمائندے ہوتے ہیں تو آپ کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں لیکن جب امپائر کی انگلی سے حکومت بنتی ہے تو پھر وہ عوام کی طرف نہیں، امپائر کی انگلی کی طرف دیکھتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم کہتا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی ہے ہی نہیں اور دنیا بھر میں چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں لیکن آپ کی دو تین دن کی محنت کے نتیجے میں وہ ہی کٹھ پتلی چھپ گیا، آپ کو دیکھ کر عمران گھبرا گیا اور آپ جیالوں سے خوفزدہ ہو کر اس نے پیٹرول کی قیمت 10روپے اور بجلی کی قیمت پانچ روپے کم کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ آج بھی یہی سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی ڈرامے بازی نہیں پہچانتے ہیں اور بے وقوف ہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو بے وقوف بنا سکتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے، اس مارچ کو شروع کرنے سے پہلے انہوں نے پیٹرول کی قیمت میں 12 اور بجلی کی قیمت میں 6روپے اضافی کیا تھا تو ایک ہفتے بعد پیٹرول کو 10روپے اور بجلی کو پانچ روپے کم کیا ہے تو کونسا تیر مارا ہے، آج بھی مہنگائی ہے اور اب ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
بلاول نے وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اس ملک کی تاریخ اور ترقی سے کوئی لینا دینا نہیں، اس نے کل کرسی سے ہٹ کر لندن میں مزے کرنے ہیں، ہم نے آپ کے ساتھ جینا اور مرنا ہے اور ہمارا مستقبل آپ سے جڑا ہوا ہے، آپ کی جدوجہد کے نتیجے میں ہم اس جعلی اور کٹھ پتلی حکومت کو ختم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان پر تو میڈیا نے کوئی تنقید کی ہی نہیں ہے، ان کے دور میں تو میڈیا پر پابندی تھی کہ آپ کو مثبت رپورٹنگ کرنی ہے، ان کے دور میں میڈیا کو بند کیا گیا اور پاکستان کے بڑے بڑے اینکرز کو انہوں نے بے روزگار کروایا اور اب پیکا آرڈیننس کے تحت آپ خان صاحب یا ان کے وزرا کے خلاف واٹس ایپ میسج یا فیس بک پوسٹ بھی کریں، تو بھی پانچ سال کی سزا ہو گی، یہ غیرجمہوری اور غیرآئینی قانون ہے اور ہم اس کو نہیں مانتے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کتنی ہی کوشش کر لیں عوام رکنے والے نہیں ہیں اور عمران کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، ہم اسلام آباد جائیں گے اور پورے ملک کو بتائیں گے کہ اس شخص کو جانا ہے کیونکہ اس نے ہمارے انسانی، معاشی، جمہوری حقوق اور ووٹ پر ڈاکا مارا ہے اور ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہاکہ عوام کا اعتماد حکومت سے اٹھ چکا ہے اور جب عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے تو وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کا وقت آ چکا ہے، ہم اسی جدوجہد کو آگے لے کر چلیں گے اور جیت آپ کی اور پاکستان کے عوام کو ہو گی، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گھوٹکی کے عوام نے کبھی مجھے مایوس نہیں کیا اور عوامی مارچ کا تاریخی استقبال کرنے پر گھوٹکی کے عوام کا مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ نے آصف زرداری کو گرفتار کرایا اور اسی سلیکٹڈ نے فریال تالپور کو رات کے اندھیرے میں جیل بھیج دیا۔ عمران خان کو صوبے سے ایک ووٹ بھی نہیں ملے اور انتخابات میں گھوٹکی کے عوام نے عمران خان کو شکست دی۔ مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کو کبھی نہیں بھول سکتا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں میڈیا مجھ پر تنقید کرتا ہے۔ حکومت پر تنقید کرنا میڈیا کا کام ہے جبکہ پیکا غیر ضروری اور غیرآئینی قانون ہے۔ عمران خان نے ہمارے معاشی حقوق پر ڈاکہ مارا ہے اور کبھی تاریخ میں ایسا وزیر اعظم دیکھا کہ ٹی وی پر آکر روئے ؟ یہ کون ہوتے ہیں جو میڈیا کو کہیں مجھ پر تنقید نہ کریں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے حکومت کے خلاف جدوجہد کرنی ہے۔ جیالوں کا لشکر اسلام آباد پہنچے گا تاہم ہم پرامن اور جمہوری لوگ ہیں اور عدم اعتماد ہمارا جمہوری ہتھیار ہے جسے ہم استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اب وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کریں گے۔ پنجاب میں داخل ہونے کے بعد دمادم مست قلندر ہو گا۔۔