وفاقی دارالحکومت میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے تاجروں کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی دارالحکومت میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے جہاد کا اعلان کر ے۔امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے کہاکہ غزہ کو خوراک کی نہیں عسکری امداد کی زیادہ ضرورت ہے ۔پاکستان میں غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے پروگراموں سے اسرائیل پر زیادہ دباؤ آتاہے، 20اپریل کو غزہ پراسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلام آباد میں تاریخی ملین مارچ ہوگا ۔

 بزنس فورم اسلام کے زیر اہتمام اظہار یکجہتی غزہ فلسطین کے عنوان کے تحت بلیو ایریا اسلام آباد میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے  اسرائیل کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے،اسرائیل کا ایک اعلاج الجہاد الجہاد کے نعرے لگائے ۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھارکھے تھے۔ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے تاجروں میں سے بلیو ایریا کے تاجر سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں ۔ آج تاجروں نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کرکے فلسطینیوں کوپیغام دیا کہ پاکستان کے تمام تاجر ان کے ساتھ ہیں ۔ اس پر تاجروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ سو سال قبل فلسطین میں یہودیوں کی آبادی ایک فیصد سے بھی کم تھی ۔

جب اسرائیل بنایا گیا تو اس وقت بھی یہودیوں کی آبادی 6 فیصد سے زیادہ نہیں تھی ۔اسرائیل بنانے کے لیے ایک کروڑ فلسطینیوں کو گھروں سے نکالا گیا ۔2005کے بعد غزہ پر اسرائیل نے 6جنگیں مسلط کی ۔ حماس نے 7اکتوبر کو اسرائیل کی سیکیورٹی کو توڑ کر اسرائیل کو ناکوں چنے چبوائے۔ اسرائیل غزہ میں سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری کررہاہے ۔غزہ اسلام آباد کے رقبہ کا ایک تہائی ہے۔ ایٹمی حملے جو جاپان میں ہوئے اس سے زیادہ بارود غزہ میں اسرائیل نے استعمال کیا ہے ۔ غزہ  میںجو امداد پہنچ رہی ہے وہ اسرائیل کے راستے سے غزہ جاتی ہے  اسرائیلی تمام امدادی سامان  چھین لیتے ہیں ۔ غزہ کو خوراک کی نہیں عسکری امداد کی ضرورت ہے ۔

حماس کی قیادت پیغام پہنچاتی ہے کہ آپ غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے پروگرام کریں اس سے ہمارے دشمن پر زیادہ دباؤ آتاہے ۔ 20اپریل کو غزہ پراسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلام آباد میں تاریخی ملین مارچ ہوگا ۔ صدر الخدمت فاونڈیشن اسلام آباد الطاف شیر نے کہاکہ تاجروں نے الخدمت کے ساتھ تعاون کیا جس پر ان کا مشکور ہوں فلسطین کے لیے وفاقی دارالحکومت کے تاجروں وشہریوں نے 60کروڑ کی امداد بھیج دی ہے ۔ 300فلسطینی طلبہ پاکستان پہنچ گئے ہیں مزید 300کے ویزے لگ چکے ہیں مگر ان کو غزہ سے پاکستان آنے میں مشکلات ہیں ان سب طلبہ کے تعلیمی اخراجات الخدمت اٹھارہی ہے ۔ ایک طالب پر ماہانہ 80ہزار خرچ ہورہاہے ۔تاجر رہنما ندیم منصور نے کہاکہ آج ہمارے حکمران گونگے بہرے بن گئے ہیں غزہ پر مسلم حکمران خاموش ہیں ۔تاجر رہنماچودھری خالد عمران نے کہا کہ فلسطینی کے ساتھ اظہار یکجہتی ہر مسلمان پر فرض ہے ۔

تاجر رہنما زاہد قریشی نے کہاکہ ہم آج شرمندہ ہیں جو مظالم غزہ میں ہورہے ہیں اس کو بیان بھی نہیں کرسکتے ہیں ۔ تاجر رہنما عباس نے کہاکہ غزہ میں نہتے فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ تاجر رہنما امیر پیرزادہ نے کہاکہ غزہ کے معاملے میں مسلم حکمرانوں کا کرادار انتہائی افسوس ناک ہے ۔ تاجر رہنما ابرار الحق نے کہاکہ فلسطین مسلم دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ ہماری ایٹمی طاقت بھی اس کے لیے کام نہیں آرہی ہے ۔ہمیں اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا ہمیں معاشی قوت بننا ہے ۔فلسطینی جزبہ ایمانی سے اسرائیل کا مقابلہ کررہے ہیں ۔تاجر رہنما عمران بخاری نے کہاکہ غزہ پر بمباری ہورہی ہے جبکہ مسلم ممالک کے حکمران خاموش ہیں ۔تاجر رہنما چوہدری ساجد اقبال گجر نے کہاکہ مسلم حکمران غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔جوغزہ میں ہورہاہے کل ان کی بھی باری آ ئے گی ۔ ہم حکمرانوں کو جگانے کے لیے مظاہرہ کررہے ہیں پاکستان کی ریاست کہاں کھڑی ہے وہ کیوں غزہ کے مظالم پر خاموش ہے ۔ اگر مظلوموں کی مدد نہیں کرسکتے تو ہم نے ایٹمی طاقت کا کیا کرنا ہے ۔ حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ کے لیے جہاد کا اعلان کیا جائے۔