اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت پیر کے روز سیکٹرز ڈویلپمنٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے بورڈ کے اراکین اور متعلقہ شعبوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں نئے سیکٹرز کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ عید الفطر کے بعد سیکٹر E-12 میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے ساتھ ڈویلپڈ پلاٹس کے مالکان کو مرحلہ وار قبضہ دیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیکٹر E-12 کے ترقیاتی کاموں کی تکمیل اور ڈویلپمنٹ چارجز کی ادائیگی کے بعد مالکان کو پلاٹس کا قبضہ فوری طور پر حوالے کیا جائے۔چیئرمین سی ڈی اے نے تمام نئے سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیکٹر C-14 کے ترقیاتی کاموں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہیں بتایا گیا کہ سیکٹر C-14 کا روڈ انفراسٹرکچر کا کام تکمیلی مراحل میں داخل ہو چکا ہے جبکہ روڈز، ڈرینج، سیوریج، سٹریٹ لائٹس سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کو جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ سیکٹر C-14میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے آئیسکو نے ڈیمانڈ نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ سیکٹر C-14 کا قبضہ آخری قسط کی ادائیگی سے قبل ہر صورت میں دے دیا جائے۔چیئرمین سی ڈی اے نے سیکٹر E-12 میں ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور ممبر اسٹیٹ کو جامع حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے بعد مذکورہ سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں کو مزید تیز کیا جائے اور تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔سیکٹر I-12 کے حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ مرکز سے تمام کوڑا کرکٹ جلد از جلد صاف کیا جائے اور باقی ماندہ ترقیاتی کاموں کو بھی فوری طور پر مکمل کیا جائے۔اجلاس میں سیکٹر C-15 اور سیکٹر C-16 میں ترقیاتی کاموں کی پیشرفت پر بھی گفتگو کی گئی۔چیئرمین سی ڈی اے نے انجینئرنگ اور اسٹیٹ ونگز کو ہدایت کیں کہ وہ تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ وہ مختلف مسائل کے حل کیلئے ذاتی طور پر نئے سیکٹرز کا جلد ہی سرپرائز دورہ کریں گے تاکہ ترقیاتی کاموں کی رفتار کو یقینی بنایا جا سکے۔
دریں اثناء چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے چینی وفد جس میں چین کے کنسلٹنٹ تھے نے سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں اہم ملاقات کی۔ملاقات میں اسلام آباد میں سیاحتی اور تفریحی منصوبوں کے فروغ کے حوالے سے غور و خوض کیا۔ملاقات میں چینی وفد میں چین کے کنسلٹنٹ اور سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ، ممبر پلاننگ، ممبر فنانس اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی
۔ملاقات کے دوران اسلام آباد میں دامن کوہ سے سیدپور تک کیبل کار اور چیئر لفٹ کے منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ کیبل کار اور چیئر لفٹ اسلام آباد کے بہترین سیاحتی مقامات میں شامل کئے جائیں گے جس سے نہ صرف سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا بلکہ شہر کی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اسلام آباد کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ہدایت کی کہ کیبل کار اور چیئر لفٹ کے حوالے سے ابتدائی فزیبلٹی اسٹڈی رپورٹس کو جلد مکمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی جائزہ لیا جائے کہ کیبل کار چیئر لفٹ کے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہے تاکہ اس کی تنصیب کیلئے بہتر منصوبہ بندی کی جاسکے۔انہوں نے منصوبے کا پی سی ون تیار کرنے اور مرحلہ وار اقدامات کرکے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
چینی وفد نے اسلام آباد میں سیاحتی اور تفریحی سہولیات کے فروغ کیلئے چیئرمین سی ڈی اے کی کاوشوں کو سراہا اور چین کی تیکنیکی صلاحیتوں اور تجربات سے استفادہ کرنے کیلئے سی ڈی اے کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین بھی دلایا۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد میں سیاحت اور میزبانی کی صنعت کے حوالے سے بہترین مواقع موجود ہیں جنہیں چین کے تعاون سے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقوں نے باہمی اشتراک بڑھانے اور ملکر اسلام آباد کی بہتری اور ترقی کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ دریں اثناء سی ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ جنرل بلڈنگ اینڈ ہاسنگ کنٹرول نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سی ڈی اے کے تعاون سے پیر کے روز اسلام آباد کے زون فور اور زون فائیو میں غیر قانونی اور غیر منظور شدہ مارکیز اور تجارتی مراکز کے خلاف سیلنگ آپریشن کیا۔یہ کارروائی بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنز 2020ء (2023 ء میں ترمیم شدہ) کے مطابق کی گئی تاکہ غیر مجاز تعمیرات اور قبضے کو روکا جاسکے اور بلڈنگ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
آپریشن کے دوران ٹھنڈا پانی، لہتراڑ روڈ پر واقع بلیسنگز مارکی کو سربمہر سیل کردیا گیا۔اسی طرح اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر تعمیر کی گئی لیانسا مارکی پر جاری تزئین و آرائش کا کام فوری طور پر روک دیا گیا۔مزید برآں پنجاب کیش اینڈ کیری (نیول اینکرج ایکسس روڈ) پر کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے بھی زیر تعمیر مارکی کو سربمہر کردیا گیا۔علاوہ ازیں کارروائیوں کے دوران زیر تعمیر وسنا پیلس مارکی، وائٹ ہائوس مارکی (ریور گارڈنز) کو بھی سربمہر سیل کردیا گیا۔
اس طرح مجموعی طور پر 5مارکیوں کے مالکان کو نوٹسسز جاری کرکے مارکیز کو سربمہر سیل کردیا گیا۔ واضح رہے سی ڈی اے نے ان غیر قانونی مراکز کے مالکان کو پہلے ہی نوٹسز جاری کئے تھے، جن میں 15دن کے نوٹس اور بعد ازاں 7 دن کے شوکاز نوٹس شامل تھے تاکہ وہ ضروری منظوری حاصل کریں اور بقایاجات ادا کریں۔تاہم، عدم تعمیل کے باعث پیر کے روز سخت قانونی کارروائی کی گئی۔ واضح رہے چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر موجودہ سی ڈی اے انتظامیہ اسلام آباد میں منصوبہ بند شہری ترقی کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہے اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اپنی کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔اس ضمن میں غیر قانونی مراکز کے مالکان کو ایک بار پھر ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بلڈنگ ریگولیشنز کی پابندی کو یقینی بنائیں تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جاسکے۔