اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان شا اللہ 2025 پاکستان کی معاشی ترقی کا سال ہوگا، آج پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری دکھائی دے رہی ہے، معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے، حکومت نے 9 ماہ میں اندرونی اور بیرونی چینلجز کا سامنا کیا، دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے، اسے کچلنا ہوگا، پاراچنارامن معاہدہ خوش آئند ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2024 میں ہماری حکومت کے ساڑھے 9 ماہ کے دوران مہنگائی میں ساڑھے 6 سال کی تاریخی کمی، شرح سود میں کتوتی، 5 ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 34 فیصد اضافہ ہوا، ملکی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، 2018 کے بعد پہلی بار مہنگائی 4.1 فیصد کی کم ترین سطح پر آئی، زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 12 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئے۔وزیراعظم نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ یہ سب اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ نیا سال پاکستان کی ترقی اور کوش حالی میں نمایاں کردار ادا کرے گا، تاہم اس کے لیے ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا، آرمی چیف، وزرائے اعلی سمیت تمام شرکا کو میں نئے سال کی مبارک باد دیتا ہوں، امید کرتا ہوں، گزشتہ سال کی طرح نئے سال میں بھی آپ سب پاکستان کے میکرو اکنامک انڈی کیٹرز کو بہتر بنانے میں اپنا کردار نبھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام معاشی اشاریے اس بات کا کھلا ثبوت ہیں کہ پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے من حیث القوم ہم سب کوششیں کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کو اس مختصر عرصے میں اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اللہ تعالی کی مدد سے ہم ان بحرانوں سے نمٹنے میں کامیاب رہے، چاول کی برآمدات سے ملک کو 4 ارب ڈالر کا خطیر زرمبادلہ حاصل ہوا، چینی اسمگلنگ روکنے اور برآمد سے 50 کروڑ ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل ہوا، پاکستان نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں بھی خاطر خواہ کمی آئی، این ایل سی کے ذریعے روس تک سامان کی ترسیل ہورہی ہے، سعودی عرب، یو اے ای، قطر کے ساتھ کئی شعبوں میں معاہدے جاری ہیں، خوشحالی اور ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، حکومت نے اے ڈی آرز کے ذریعے بینکوں سے 72 ارب روپے وصول کیے، پاکستان کو معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے ہوگا۔
وزیرعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہم نے آئل کی اسمگلنگ کو بھی خاطر خواہ نچلی سطح پر لایا ہے، اسی لیے تیل کی کھپت بڑھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت بڑا موقع ہے کہ اس وقت وسطی ایشیائی ریاستوں بشمول آذربائیجان، ازبکستان سمیت تمام ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے روابط بڑھیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کریں،انہوں نے کہا کہ ملک میں جب امن ہوگا تو ترقی ہوگی، ملکی ترقی کے لیے امن کا قیام ناگزیر ہے، دہشت گردی کا سرکچلے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔۔