کرم امن معاہدہ خوش آئند، فریقین منافرت پھیلانے والے عناصر کو مسترد کریں،علی امین گنڈاپور

پشاور (صباح نیوز) وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں قیام امن کے لیے صوبائی حکومت کی کوششیں رنگ لائیں، اور آج فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اب فریقین سے اپیل ہے کہ وہ منافرت پھیلانے والے عناصر کومسترد کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ فریقین کے درمیان معاہدے پر دستخط کرم مسئلے کے پائیدار حل کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے، میں اس اہم پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہوں اور تمام شراکت داروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ امید ہے یہ معاہدہ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کریگا۔ انہوں نے کہاکہ کرم کے مسئلے کے پر امن حل کے لیے کردار ادا کرنے پر علاقہ عمائدین، فریقین، جرگہ ممبران، کابینہ اراکین، متعلقہ سول و عسکری حکام کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہاکہ خوش آئند بات ہے کہ فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا،

اب معاہدے پر دستخط سے کرم کا زمینی راستہ کھلنے کی راہ ہموار ہوگئی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ فریقین نے معاہدے پر دستخط کرکے علاقے میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا جو قابل ستائش ہے، یہ معاہدہ فریقین کے درمیان نفرت پھیلانے والے عناصر کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ علاقے کے لوگ امن پسند ہیں۔انہوں نے کہاکہ فریقین سے اپیل ہے کہ وہ منافرت پھیلانے والے عناصر کومسترد کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ ہمار ی کوشش اور خواہش ہے کہ کرم کے عوام کو درپیش مسائل جلد حل ہوں اور وہاں معمولات زندگی بحال ہوں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ لڑائی اور تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مسائل اور تنازعات ہمیشہ مذاکرات ہی سے حل ہوتے ہیں، تشدد ہمیشہ تشدد کو جنم دیتا ہے جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم سب ایک ہی مذہب کے ماننے والے ہیں، پرامن بقائے باہمی اور رواداری ہمارے مذہب کی بنیادی تعلیمات میں سے ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ پشتون روایات میں بڑے سے بڑے مسئلے جرگے کے ذریعے حل ہوجاتے ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ ہم جرگوں اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے پائیدار حل کی طرف پیشرفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کرم کے عوام کو درپیش مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے انہیں دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، علاقے میں امن ہوگا، تو ترقی بھی ہوگی اور عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں دو متحارب قبائل کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے، جس کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔