پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی کے امیر عنایت اللہ خان نے گزشتہ روز پشاور میں صوبہ بھر سے اپنے مطالبات کے لئے آئے ہوئے میئرز،تحصیل چیرمینوں اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کیدھرنے پر صوبائی حکومت کی ایما پر پولیس کی اندھادھند آنسو گیس شیلنگ ،لاٹھی چارج اور بدترین تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ ہر فورم پر کھڑا ہونے کا اعلان کیا ہے اور خبردار کیا ھے کہ صوبائی حکومت صوبہ میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے تحصیل چیرمینوں اور مقامی چیرمینوں کے فنڈزروک کر انہیں دیوار سے لگانے کی پالیسی فی الفور ترک کردے اور بلدیاتی اداروں کو فنڈزجاری کرکے صوبے میں روکے ہوئے ترقیاتی عمل کو شروع کریں۔
ان خیالات کا اظہار سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے جناح پارک پشاور میں صوبہ بھرکے بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی پشاور کے سیاسی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری و سابق ناظم طارق متین،این سی چیرمین نورغلام آفریدی،حاجی طاہرزرین،ایوب قریشی ،عبدالواحداور دیگر مقامی چیرمین بھی ان کے ہمراہ تھے۔عنایت اللہ خان نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو فنڈزمہیا کریں اگر بلدیاتی اداروں کو فنڈز نہیں ملے گے تو مرکزی حکومت بھی صوبے کو فنڈزجاری نہ کرنے میں اپنے آپ کو حق بجانب تصورکریں گی اورمرکزی وصوبائی حکومتوں کی اس باہمی چفقلش میں عوام اور پورا صوبہ متاثرہوگا۔عنایت اللہ خان نے کہا کہ بلدیاتی ادارے جمہوریت کے لئے نرسری کا درجہ رکھتی ہیں یہ ادارے عوام کو گراس روٹ لیول پر سہولیات مہیاکرتے ہیں بلدیاتی اداروں کے بغیر کوئی بھی حکومت نہیں چل سکتی۔بلدیاتی اداروں کے فنڈزروکنا جمہوریت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ھے۔
ایک طرف صوبائی حکومت آئے روز اسلام آباد پر چڑھائی کرتی ہے اور جب ان پر لاٹھی چارج ہوتا ھے تو یہ مظلوم بن جاتی ہے اور پورے پاکستان میں اپنی مظلومیت کا ڈھنڈورہ پیٹتی ھے اور پی ٹی آئی والے شکوہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ھے جبکہ دوسری طرف صوبہ بھرمیں گزشتہ تین سالوں سے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کے بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز روک رکھے ہیں جس پر صوبہ بھر کے تحصیل میئرز،چیرمین اور دیگر منتخب عوامی نمائندے سراپا احتجاج ہیں اور ایک ہفتہ سے پشاور میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں جس پر گزشتہ روز صوبائی حکومت کی ایما پر لاٹھی چارج اور تشدد صوبائی حکومت کا ایک شرمناک عمل ھے.
انہوں نے کہا کہ کل صوبائی حکومت نے عوامی نمائندوں پر آنسو گیس شیلنگ،لاٹھی چارج اور جو بدترین تشددکیا ھے اس کے بعد صوبائی حکومت کے پاس کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں بچا ھے کہ وہ وفاق سے فنڈز نہ ملنے کا شکوہ کریں کیونکہ اپنے صوبے میں عوام کے منتخب نمائندوں پر صوبائی حکومت نے گزشتہ تین سالوں سے فنڈز بند کئے ہیں اور صرف اپنے ناظمین کو فنڈزجاری کرکے عوامی مینڈیٹ کی بری طرح توہین کر رہی ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت صوبہ بھر کے تمام تحصیل چیرمینوں اور مقامی ناظمین کو فی الفور یکساں ترقیاتی فنڈزجاری کرکے صوبے کے روکے ہوئے ترقیاتی عمل کی تکمیل کو ممکن بنائیں۔