شمالی کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کا آپریشن شروع،وسیع علاقے فوجی محاصرے میں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے شمالی کشمیر میں ایک بڑافوجی آپریشن شروع کردیا ہے ، بارہ مولا کے وسیع علاقوں کا محاصرے کرکے تلاشی آپریشن شروع کردیا گیا ،قابض حکام نے مزید تین کشمیریوں کی املاک ضبط کرلیں ہیں ،کے پی آئی کے مطابق  قابض بھارتی فورسز نے شمالی کشمیر میں ایک بڑافوجی آپریشن شروع کردیا ہے،

ضلع بارہمولہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے،بھارتی فوج کی 46ویں راشٹریہ رائفلز ، سپیشل آپریشن گروپ اور پیرا ملٹری” سی آر پی ایف ”کی 53ویں بٹالین  کے اہلکاروں نے ضلع کے گائوں ہیون کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر کے تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی شروع کی۔آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔ علاوہ ازیں  ضلع راجوری میں بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں سے جبری طورپربے دخل کرنے کی اپنی جاری مہم کے دوران مزید تین کشمیریوں کی املاک کوضبط کر لیا ہے۔ مودی حکومت کے مقررکردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میںقابض حکام نے ضلع کے علاقوں کنڈی، گکھروٹے اور پنجناڑہ  میں خادم حسین، منیر حسین اور محمد شبیر کی 7کنال اور 15مرلہ اراضی کو ضبط کرلیا ہے۔

ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بھارت مخالف اور آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث افراد کی جائیدادوں کو کالے قانون کے تحت ضبط کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ کشمیریوں کی املاک اور جائیدادوں کی ضبطگی اگست 2019میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف شروع کی گئی پرتشدد اور غیر انسانی کارروائی کا حصہ ہے ۔ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت مختلف حیلے بہانوں سے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کیلئے کشمیریو ں کو انکی املاک اور جائیدادوں سے بے دخل کر کے وہاں غیر کشمیری ہندوئوں کو آباد کررہی ہے۔