بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں کو مایوسی سے باہر نکالیں گے،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ قومی مشاورت میں بلوچستان کے بلوچ پشتون قبائل کے سربراہان شرکت کرکے مشاورت سے قومی مسائل کواجاگراوران کے حل کیلئے لائحہ عمل بنائیں گے ۔ظلم وزیادتی ،ناانصافی اور لوٹ مار کے خلاف اورحقوق کے حصول کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا۔ قومی مشاورت میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی ،نواب محمد ایازخان جوگیزئی سمیت دیگراقوام کے سربراہان ومشران شرکت کریں گے ۔بلوچستان کے عوام اور پڑھے لکھے نوجوان حالات خراب ہونے کے باعث حکومت ،سیکورٹی فورسزسے مایوس ہیں۔  اتحادواتفاق ،جمہوری جدوجہد اورمزاحمت سے حقوق حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ سیاسی قیادت ،علمائے کرام،وکلاء ،صحافی،نوجوان اہل بلوچستان کیساتھ زیادتیوں پرآوازبلند کریں ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے اجلاس سے خطا ب وفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام مقتدرقوتوں ،حکمرانوں اورحالات سے مایوس ہیں۔ ہم بلوچستان کے مزید جلنے ،لوٹنے اور تباہ کرنے کاانتظارنہیں کریں گے ۔بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں کومایوسی سے باہر نکالیں گے۔ظلم وجبرکا یہ نظام ختم کرنا ہوگا اور اس ظلم کے خاتمے کیلئے سیاسی ،مذہبی،قوم پرست جماعتوں اورعلماء کرام وقبائلی عمائدین نے ملکر عملی حقیقی مخلصانہ جدوجہد کرنا ہے۔ بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے اتحاد  و اتفاق اوریکجہتی کی ضرورت ہے تاکہ ظلم وجبر کے خلاف منظم متفقہ جدوجہد کی جاسکے ۔جماعت اسلامی کا 29دسمبر قبائلی سربراہان ومشران مشاورت انشاء اللہ قومی یکجہتی واتحاد کا پیغام وآغازہوگا ۔انشاء اللہ بلوچستان کے تمام پشتون بلوچ قومی سربراہان اس قومی قبائلی مشاورت میں شرکت کریں گے ۔ ہم منتشر ،تقسیم درتقسیم ،انتشارکا شکار ہوں گے تو ظالم لٹیرے ظلم وجبر میں اضافہ کرے گا۔ نوجوان ،خواتین سمیت اہل بلوچستان ہم سے امید لگائے بیٹھے ہیں ، انشاء اللہ ہم نوجوانوں کی امیدوں کا مرکز بن کر حقوق کی فراہمی ،ظلم وجبر سے نجات دلانے کیلئے جدوجہد کریں گے ۔ گرینڈقومی قبائلی مشاورت میں بلوچستان کے تمام بلوچ پشتون سربراہان شرکت کرکے حقوق ،روزگار کے حصول،بارڈروتجارت اورکاروبارکی بندش،لاپتہ افراد،مصورکاکڑکی عدم بازیابی ،بلوچستان میں وفاق ،سیکورٹی اداروں ،حکومتوں اورانتظامیہ کے مظالم ناانصافی کے خلاف گرینڈمشاورت ومتفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا۔