سپریم کورٹ کی عدالتی کمروں میں کم سننے والے وکلاء کیلئے ہیڈفون کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت


اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے سپریم کورٹ کے عدالتی کمروں میں کم سننے والے وکلاء کے لئے ہیڈفون کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل 2رکنی بینچ نے جمعرات کے روز کیسز کی سماعت کی۔سابق چیئرمین سینیٹ اورسینئر وکیل وسیم سجاد نے قتل کیس میں گرفتار ملزم شاہ نواز کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری کے کیس میں پیش ہونا تھا۔

کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کورٹ ایسوسی ایٹ کو ہدایت کی کہ وہ کمپیوٹر انچارج کوبلائیںچیف جسٹس کاکہنا تھا کہ جس طرح اسلام آباد ہائی کورٹ میں کم سننے والے وکلاء کے لئے ہیڈفون لگائے گئے ہیں اسی طرح کے ہیڈ فون ہم سپریم کورٹ میں کم سننے والے وکلاء کے لئے لگانا چاہئیں ، وہ لے آئیں۔ چیف جسٹس کی جانب سے طلب کرنے پر کمپیوٹر انچارچ بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کمپیوٹر انچارج کوہدایت کی کہ وہ کم سننے والے اکلاء کے لئے ہیڈ فون لگائیں۔کیس کی سماعت شروع ہوئی توچیف جسٹس کاوسیم سجاد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تھوڑا انتظار کریں کمپیوٹر والا ہیڈ فون لاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کورٹ ایسوسی ایٹ کوہدایت کہ کمپیوٹر والے کو بلائیں۔ اس پر دوبارہ کمپیوٹر انجارج کوبلایا گیا تاہم انہوں نے آکر بتایا کہ ہیڈ فون کاسسٹم لگانے کے لئے وقت درکار ہے۔

اس پر وسیم سجادکاکہنا تھا کہ میں مینج کرلوں گا۔ وسیم سجاد کاکہناتھا کہ یہ ضمانت کی درخواست ہے ، 9جون2024کا بنوں کا وقعہ ہے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ایک زخم ہے اوردولوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، کیوں ہم ضمانت دینے سے انکار کریں۔ اس پر شکایت کنندہ کے وکیل کاکہنا تھا کہ ملزمان نے گھر میں گھس کرفائرنگ کی۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ٹرائل  کے دوران اس بات کاتعین کریں کہ کس نے فائرنگ کی۔ مدعا علیہ کے وکیل کاکہنا تھا کہ شریک ملزم عقیق مفرور ہے۔وکیل کاکہنا تھا کہ خاتون کابیان ہے جو زخمی ہوئی اور بعد میں انتقال کرگئی۔ا س پر چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ کیس میں چشم دید گواہ خاتون کابیان ہے جو زخمی ہوئی اور بعد میں انتقال کرگئی اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وکیل اس معاملہ کودیکھیں۔ چیف جسٹس  نے کہا کہ جب وسیم سجاد اگلی مرتبہ آئیں گے توہیڈ فون کاسسٹم لگ جائے گا۔ چیف جسٹس نے کمپیوٹر انچارج کوہدایت کہ صبح سے ہیڈفون کاسسٹم عدالت میں رکھ دیا کریں۔ عدالت نے وکلاء کو دلائل کی مزیدتیاری کے لئے وقت دیتے ہوئے کیس کی مزیدسماعت ملتوی کردی۔ ZS