اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کیس میں عمرقید کی سزا پانے والے ملزم محمد یعقوب کی سزابڑھا کر پھانسی کرنے کے حوالے سے درخواست گزار محمد اسلم کی جانب سے دائر درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی جبکہ بینچ نے درخواست گزار محمد یعقوب اور محمد اسحاق کی جانب سے عمر قید کی سزاختم کرکے بری کرنے کے حوالے سے دائر درخواستیں بھی خارج کردیں۔ کیس کی سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے درخواست پر سماعت کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
منگل کے روز چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان نے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 1میں کیسز کی سماعت کی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں بینچ کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ جسٹس نعیم اخترافغان نے کھلی عدالت میں پڑھ کرسنایا۔ فیصلہ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے تحریرکیا ہے۔ محمد اسلم نے محمد یعقوب اوردیگر کے خلاف دائر درخواست میں عمرقید کی سزاکو سزئے موت میں تبدیل کرنے کی استدعا کی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ نے ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔سپریم کورٹ نے محمد اسلم کی جانب سے ملزمان کی سزا بڑھانے کی درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔ جبکہ بینچ نے مدعا علیہان کی جانب سے عمرقید کی سزاکوختم کرکے بری کرنے کی استدعا کی درخواستیں بھی ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیں۔ درخواست 2017میں دائر کی گئی تھیں جبکہ ملزم محمد اسحاق پہلے ہی 25نومبر2014کو ضمانت پر رہاہوچکا ہے۔ ZS