سخاکوٹ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک چہروں کی تبدیلی سے نہیں بلکہ نظام کو تبدیل کرنے سے ٹھیک ہو گا،دین ایک حکومت اور ریاست ہے قرآن صرف کتاب نہیں علم اور رہنمائی ہے جماعت اسلامی ظلم ،فساد اور انتشار کی بجائے عدل کے نظام کے قیام کی جدو جہد کر رہی ہے جس میں دنیاوی معاملات دین کے تابع ہو ں طاقتوورں کی بالا دستی اور قوموں کی قوموں پر حاکمیت کی بجائے صرف اللہ تعالیٰ کی حاکمیت قائم ہو۔قبل اول پر صہیونیوں کا قبضہ ہے مسلمان ملکوں میں ان کی مرضی کے حکمران مسلط ہیں جمہور کو اپنی رائے کے مطابق نمائندوں کو چننے کا اختیار نہیں ہے۔جب اسلام کا نظام آئے گا تو جمہور کی رائے اورمشاورت کے ساتھ عدل کا نظام قائم ہو گا، جماعت اسلامی صرف احتجاج نہیں بلکہ تمام مسائل کا حل بھی پیش کر رہی ہے جس کے لیے ہماری حق دو عوام کو تحریک جاری ہے ،مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے کبھی بجلی کے بل اور کبھی گیس کے بل بم بن کر گر رہے ہیں ،کارکنان بڑی کال کے لیے تیار رہیں، گلی محلوں کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے 25دسمبر سے تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان فلسطین مارچ کرینگے ،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سخاکوٹ ملاکنڈ میں دستاربندی اور ختم بخاری شریف کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبر پختو نخواہ شمالی عنایت اللہ خان،امیر جماعت اسلامی خیبر پختوانخوا عبد الواسع،مولانا جمال الدین ،مولانا محمد طاہر اور دیگر موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ منظم سازش کے ذریعے مسلمانوں کو دین سے دور کیا جارہاہے ایسے حالات میں علماء اور دینی مدارس کے طلبہ کا کردار مزید اہم اور بڑھ گیا ہے۔ملک میں تعلیم کی لوٹ سیل لگائی گئی ہے جس میں سبھی ایک ہیں،پنجاب ،کے پی ، سندھ اور بلوچستان کی حکومتوںمیں کسی کو نوجوانوں کی پروا نہیں ،جب نوجوانوں کو تعلیم اور روز گار نہیں ملے گا تو وہ مافیاز کے آلہ کار بنیں گے ان کو منشیات کے ذریعے گمراہ کیا جائے گا۔اللہ نے ہمارے ملک کو یوتھ کی صورت میں ایک عظیم نعمت سے نوازا ہے جہاں تقریبا 15 کروڑ انسان چالیس سال تک کی عمر کے ہیں اگر ان کو اچھی تعلیم سے آراستہ کر کے روز گار مہیا کیا جائے تویہ ملک کی ترقی میں بھر پور کردار ادا کر سکتے ہیں لیکن بد قسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ان کو مایوس کیا ہے ،نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے ملک کے لیے آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ پاکستان پر امن اور عظیم ملک بن سکے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی عدل کے نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، غریب کے لیے اور قانون اور امیر کے لیے اور غریب کے لیے بجلی حد سے مہنگی اور حکمرانوں کے لیے فری اب یہ نہیں چلے گاحکومت کو بتا دیا ہے کہ بجلی کی قیمتیں کم کرو ورنہ سڑکوں پر آئیں گے، عوامی مسائل کے حل کے لیے احتجاج جاری رہے گا، جماعت اسلامی دنیاوی معاملات کو دین کے تابع کرنا چاہتی ہے۔ موجودہ نظام استحصالی اور طبقاتی ہے،، حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس عائد کرے، چھوٹے کسانوں کور یلیف دے، پاکستان میں اس وقت دس کروڑ انسان غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اس مہنگائی اور بے روزگاری کے دور میں زندگی گزارنا مشکل ہے دینی مدارس کا دین کے فروغ کیساتھ ساتھ خواندگی بڑھانے میں بھی بہت اہم کردار ہے دینی مدارس کی رجسٹریشن میں تمام فریقین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک تمام قدرتی وسائل سے مالا مال ہے نا اہل لوگ مسلط ہیں جس سے ملک مسائل کا گڑھ بنتا جارہاہے بے روزگاری مہنگائی کی وجہ سے نوجوان بے راہ روی کے شکار ہیں منشیات جیسے لعنت کے خلاف بھی جھاد کرنا ہے دین سے دوری کی وجہ سے لوگ بہن بیٹیوں کو وراثت میں حق نہیں دیتے معاشرہ بہن بیٹیوں کو عزت کیساتھ تعلیم و روزگار کے مواقع بھی نہیں دے رہا بہن بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دینا سب کی دینی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔چہرے بدلنے سے حالات ٹھیک نہیں ہونگے بلکہ ملکر اجتماعی جدوجہد کے ذریعے نظام بدلنا ہے ،دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے امریکہ اسرائیل کیساتھ مل کر فلسطین میں مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہے ہیں ۔