پارہ چنار میں آگ لگی ہے لیکن ان کے وزیر اعلی لشکر لیکر اسلام آباد آ گئے۔چوہدری سالک حسین

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہاہے کہ کئی سالوں سے پارہ چنار سے آواز اٹھ رہی تھی لیکن سب خاموش رہے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو کہا کہ جو مدد ہم کر سکتے ہیں ہمیں بتائیں صوبائی حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو کوئی جواب نہیں دیا گیا ،پارہ چنار میں اگ لگی ہے لیکن ان کے وزیراعلی لشکر لیکر اسلام آباد ا گئے۔پیکاقانون کے تحت صحافیوں کے خلاف مقدمات پر صحافیوں نے سینیٹ پریس گیلری سے احتجاجا واک آؤٹ کیا ۔

وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر نے کہاکہ صحافی برادری ملاقات کے لیے آجائے، اس پر بات کرلیتے ہیں۔ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024  کی نقل سینیٹ میں پیش کردی گئی۔جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ یوسف رضاگیلانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔پیکا قانون کے تحت صحافیوں پر مقدمات درج کرنے پر صحافیوں نے سینیٹ کی پریس گیلری سے کا احتجاجا واک آؤٹ کیا۔ جس کے بعد سینیٹرسلیم مانڈوی والا ،سینیٹر عون عباس اور سینیٹر ہدایت اللہ صحافیوں کومنانے پریس گیلر میںآئے ۔سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ ہم صحافیوں کے ساتھ ہیں۔ سلیم مانڈوی والا ہم صحافیوں پر مقدمات بننے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم صحافیوں کے ساتھ ہیں۔ صحافیوں سینیٹرز کے کہنے پر احتجاج ختم کرکے ایوان میںواپس آگئے ۔ایوان میں بات کرتے ہوئے سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے کہا کہ صحافیوں کا کہنا ہے کہ ہم پر غیر ضروری مقدمے بنائے جارہے ہیں،سینیتر عون عباس نے کہاکہ ایک تین رکنی کمیٹی بنادیں،

وزیرقانون اعظم نزیر تارڑ نے کہاکہ  اجلاس کے بعد صحافی برادری ملاقات کے لیے آجائے، اس پر بات کرلیتے ہیں، میں وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سے بھی معاملہ پر بات کرلیتا ہوں۔ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024  کی نقل سینیٹ میں پیشترمیمی بل کی نقل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی  جس کے بعدٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024  خزانہ  قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔سینیٹرز اپنی سفارشات قائمہ کمیٹی ذریعے دس دنوں میں سینیٹ میں پیش کر سکتے ہیںیہ سفارشات قومی اسمبلی کو بھجوائی جائیں گی۔مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس  نے خیبرپختونخوا کے علاقے ضلع کرم میں امن و امان کی خراب صورتحال اور پشاور سے پاڑہ چنار تک واحد شاہراہ بند ہونے سے متعلق توجہ دلاو نوٹس سینیٹ میں پیش  کرتے ہوئے کہاکہ ضلع کرم میں امن و امان کے حالات انتہائی مخدوش ہیں۔۔ضلع کرم میں مسلہ مقامی نوعیت کا ہے ضلع کرم کا مسلہ ایک ڈپٹی کمشنر کی سطح پر حل ہو سکتا تھا

صوبائی حکومت کو لائق ڈپٹی کمشنر کو لگانا چائیے تھا جو نہیں کیا گیا۔میں یہ معاملہ بانی پی ثی ائی کے علم میں بھی لایا تھا لیکن پھر بھی صوبائی حکومت نے کچھ نہیں کیا دو ماہ سے علاقے کے راستے بند ہیں، ادویات کی شدید قلت ہے خیبرپختونخوا میں تباہی و بربادی کے لئے پی ٹی آئی حکومت کے اپنے ہی بندے کافی ہیں۔صوبائی حکومت کی مسلسل نظر انداز کرنے سے سینکڑوں افراد کی جانیں ضائع ہوئیںکانوئے پر حملے میں ملوث کسی کو گرفتار نہیں کیا گیابگن واقعے میں ملوث کسی فرد کو گرفتار نہیں کیا گیادونوں واقعات قابل مذمت ہیںضلع کرم پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے ضلع کرم میں لوگ نہیں لڑنا چاہتے ، کوئی فرقہ وارانہ مسلہ نہیں بلکہ انتظامی مسلہ ہے علاقے کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر ، ائی جی ، ڈی ائی جی کو طلب کیا جائے صوبائی حکومت ضلع کرم کے راستے کھلوائے۔

وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے توجہ دلاو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کئی سالوں سے پارہ چنار سے آواز اٹھ رہی تھی لیکن سب خاموش رہے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو کہا کہ جو مدد ہم کر سکتے ہیں ہمیں بتائیںصوبائی حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو کوئی جواب نہیں دیا گیا امن و امان اور زمین تنازع صوبائی ذمہ داری ہے وفاقی حکومت تیار ہے وہ کرنے جو وہ کر سکتی ہے گورنر  خیبر پختونخوا نے وہاں جرگہ بلایا لیکن وہاں کی  صوبائی حکومت اس جرگے میں نہیں آئی صوبائی حکومت سے پوچھا جائے آپ کیا کر رہے سب کو معلوم تھا کہ پارہ چنار میں اگ لگی ہے لیکن انکے وزیراعلی لشکر لیکر اسلام آباد ا گئے۔ سینیٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔