بیجنگ(صباح نیوز)پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید کو بی آر آئی گرین اینڈ لو-کاربن ایکسپرٹ نیٹ ورک کا پہلا رکن مقرر کیا گیا ہے،ان کی تقرری پاکستان کے پائیدار عالمی پالیسیوں کی تشکیل میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو نمایاں اور بی آر آئی کے تحت ماحولیاتی نظم کے فروغ میں چین کے ساتھ پاکستان کی شراکت کو مزید مستحکم کرتی ہے ۔بی آر آئی گرین اینڈ لو-کاربن ایکسپرٹ نیٹ ورک (جی ایل ای این)بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت پائیدار اور کم کاربن ترقی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے باوقار بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا بیجنگ میں باضابطہ طور پر آغاز کر دیا گیا ہے ۔
جی ایل ای این کے افتتاحی اجلاس میں عالمی ماہرین کو سبز ترقی میں تعاون، مشاورت، اور صلاحیت سازی کیلئے جمع ہوئے ۔ یہ ادارہ عوامی جمہوریہ چین کی وزارت ایکولوجی و ماحولیات (ایم ای ای)کے تعاون سے قائم ہوا ہے۔اجلاس میں چین کی وزارت ایکولوجی و ماحولیات کے نائب وزیر ژا ینگمن، چین میں ہنڈوراس کے سفیر سلواڈور مونکاڈا، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور یورپ۔ایشیاسینٹر کے بورڈ کے شریک چیئرمین اور بی آر آئی جی سی گورننگ بورڈ کے نائب صدر ایرک سولہائم نے شرکت کی۔
اجلاس میں بیلٹ اینڈ روڈ فریم ورک کے تحت ایک پائیدار اور کم کاربن مستقبل کو فروغ دینے میں بین الاقوامی تعاون کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی گئی۔پاکستان۔چائنا انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید کو ان کی بے پناہ صلاحیتوں کیاعتراف میں تین سالہ مدت کے لیے بی آر آئی جی ایل ای این کا پہلا رکن مقرر کیا گیا ہے۔مصطفی سید کی تقرری ان کے پائیدار ترقیاتی اقدامات کے فروغ، خاص طور پر بیلٹ اینڈ روڈ فریم ورک اور شراکت دار ممالک میں سبز معیشت میں منتقلی کی حمایت میں ان کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتی ہے۔جی ایل ای این کا آغاز صدر ژی جن پنگ کے اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے لیے دیے گئے8وعدوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہیجو اکتوبر 2023 میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم فار انٹرنیشنل کوآپریشن کے دوران اعلان کیے گئے تھے۔ بی آر آئی انٹرنیشنل گرین ڈیولپمنٹ کولیشن (جی آر آئی جی سی) کے ایک بنیادی ستون کے طور پر جی ایل ای این ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جہاں ماہرین سبز پالیسیاں تیار کریں گے منصوبوں کے لئے مشاورت فراہم کریں گے اور کم کاربن کے اخراج پر مبنی ترقی کے معیارات وضع کریں گے۔اپنی صلاحیت کے لحاظ سے یہ باوقار نیٹ ورک بی آر آئی کے شراکت دار ممالک کو سبز ترقی کی منصوبہ بندی اور ماحولیاتی حکمرانی میں مدد فراہم کرے گا۔
اس کی ذمہ داریوں میں پالیسی مباحثے، گرین فنانسنگ اور ای ایس جی اسیسمنٹس کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا اور بین الاقوامی منصوبوں کے ماحولیاتی اثرات کے تجزیے پر مشورے شامل ہوں گے۔افتتاحی تقریب میں مختلف سٹیک ہولڈرز، بشمول سرکاری عہدیداروں، مالیاتی اداروں، صنعت کے رہنماں اور ماہرین نے شرکت کی، جو کم کاربن والے منصوبوں کو تیز کرنے کے لئے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ مصطفی سید کی تقرری پاکستان کے پائیدار عالمی پالیسیوں کی تشکیل میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو نمایاں کرتی ہے اور بی آر آئی کے تحت ماحولیاتی نظم کے فروغ میں چین کے ساتھ ملک کی شراکت کو مزید مستحکم کرتی ہے