صرف کرپشن کو آدھا کردیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت باقی نہیں رہے گی، خواجہ آصف

سیالکوٹ(صباح نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کرپشن ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، پاکستان میں صرف بد عنوانی کو آدھا کردیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔ سیالکوٹ چیمبرز آف کامرس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ صنعت کاروں سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کرپشن کو 100 فیصد ختم کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 4 سالہ دور حکومت کے دوران پیدا ہونے والے بگاڑ سے ابھی تک نمٹ رہے ہیں، حلال اور حرام کی تمیز ختم ہوچکی ہے، اللہ ہم سب کو رزق حلال کمانے کی توفیق دے۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار ملک سے باہر جانے کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، 7 سے 8 ماہ میں کوئی ایک معاشی اشاریہ بتا دیں جو بہتر نہ ہوا ہو ؟، برآمدات میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں، سنگاپور جیسے ملک کی معیشت ایکسپورٹ پر مبنی ہے، اسی طرز پر ہمیں بھی اپنی معیشت کو استوار کرنا ہوگا۔وزیر دفاع نے کہا کہ کلکٹر کسٹم اپنی پوسٹنگ کے لیے 40، 50 کروڑ کی رشوت دیتے ہیں، ایف بی آر کی ری ویمپنگ میں بہتری کے لیے کئی اقدامات کرر ہے ہیں، نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی اسمگلنگ بہت زیادہ ہے، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں اسمگل کی جارہی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کسی گاڑی کو ٹریک کرنے کے لیے ٹریکر لگایا جاتا ہے، وہ ٹریکر اتار کر دوسری گاڑی میں لگا دیا جاتا ہے، اصل گاڑی کہیں اور بھیج دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پورٹس اینڈ شپنگ کی منسٹری کی ٹاسک فورس کا سربراہ بنایا گیا تھا، ہم نے اس کی رپورٹ میں دیکھا کہ ایک کنٹینر کو اپریز کرنے میں 4 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ آئی پی پیز کو جو کیپسٹی پیمنٹس ہم کرتے ہیں، اس پر قابو پانا چاہیے، کسی طرح ان پلانٹس کو خرید کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے اسمبلی کے فلور پر ایک بیورو کریٹ کے گھر کی 2 شادیوں کا ذکر کیا تھا، جس میں بطور تحفہ اسے 4 ارب دیے گئے، یہ بات مجھے پرویز الہی نے بتائی تھی، وہ بیورو کریٹ چند ماہ کی چھٹی کے بعد آیا تو کسی نے اس سے نہیں پوچھا کہ اتنا پیسہ آپ کے پاس کیوں آیا؟۔انہوں نے کہا کہ ہم صنعتکاروں کے مسائل سمجھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں ان سے قریبی رابطہ رکھا جائے، آج کی ملاقات بھی فالو اپ میٹنگ تھی، حکومت صنعتوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سیالکوٹ چیمبر میں صنعتکاروں کے ساتھ اجلاس اور صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ٹیکسز کی ادائیگی میں ہراسمنٹ اور کرپشن کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں، صنعت کاروں کی مشاورت سے بجٹ میں تجاویز پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، شرح سود 22 فیصد سے بتدریج کم ہوکر 13 فیصد کی سطح پر آچکی ہے، سیالکوٹ کی صنعت کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلرز آنے والے دنوں میں شکنجے میں آئیں گے، ہم نے ملک بھر میں صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات میں کہا ہے کہ کوئی بہتری اگر دہائیوں سے نہیں آسکی تو اس کا یہ مطلب نہیں اب بھی نہ ہو، اب آپ سب کو اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹس کے بوجھ کو مینج کرنے کی کوشش کررہے ہیں، حالات بہتر ہونے پر ہی صنعتوں کو ونٹر ہیکیج دیا گیا ہے، حکومت کے اقدامات سے آنے والی بہتری کو بھی تسلیم کیا جائے۔