جج کیسا ہونا چاہیے؟ تعیناتی کے لیے عوام اپنی رائے سے آگاہ کریں، سپریم کورٹ کا اعلامیہ


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹ میں ججز تعیناتی کے لیے جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں رولز میکنگ کمیٹی نے 13 صفحات پر مبنی رولز کا مسودہ تیار کرکے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے۔ ابتدائی مسودہ عوام کی رائے جاننے کیلئے ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔عدالت عظمی کے ترجمان کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کے مجوزہ رولز سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردیئے گئے ہیں اور چیئرمین کمیٹی نے مجوزہ قواعد کے مسودہ کی تیاری میں کمیٹی ارکان کا شکریہ ادا کیا۔رپورٹ کے شروع میں ججز تعیناتی کی منظوری دینے والے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے سیکریٹریٹ کے بارے میں بات کی گئی ہے لیکن اس سے آگے چل کر بتایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ فیڈرل شریعت کورٹ کے ججز کی تعیناتی کس طرح سے ہوگی۔13 صفحات پر مشتمل مسودے میں لکھا ہے کہ میرٹ پروفیشنل کوالیفیکیشن، قانون پر عبور، صلاحیت پر مشتمل ہوگا، ججز کیلئے میرٹ میں امیدوار کی ساکھ اور دباو سے آزاد ہونا بھی شامل ہوگا۔مسودہ کے مطابق ججز کیلئے نامزدگیوں میں وکلا اور سیشن ججوں کی مناسب نمائندگی ہونی چاہیے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے تمام ہائی کورٹس کی مناسب نمائندگی بھی یقینی بنائی جائے گی۔جوڈیشل کمیشن کے مسودہ کے مطابق سپریم کورٹ میں تعیناتی ہائی کورٹس کے 5 سینئر ترین ججوں سے ہونی چاہیے، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری 3 سینئر ترین ججز میں سے ہوگی۔

جاری مسودہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن میں تمام ناموں پرغور کرنے کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا، جوڈیشل کمیشن کے 2010 کے رولز ختم کر دیئے گئے ہیں،13 صفحات پر مبنی رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ جب بھی اعلی عدلیہ میں کسی جج کو تعیناتی کے لیے نامزد کیا جائے گا، تو کمیشن اس شخصیت سے متعلق کم از کم دو سول انٹیلی جنس ایجنسیوں سے اس شخصیت کے بیک گراونڈ کے بارے معلومات لے گا۔ اگر کسی بھی نامزد کردہ جج کے بارے میں برے تاثرات سامنے آتے ہیں تو ایسے تاثرات دینے والا افسر ان تاثرات پر اپنے نام اور عہدے کے ساتھ دستخط کریگا۔مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ ججز کی حتمی تعیناتی کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن اراکین کے اکثریتی ووٹ سے کیا جائے گا اور جوڈیشل کمیشن کی تمام کارروائی کو خفیہ رکھا جائے گا یہاں تک کہ جوڈیشل کمیشن خود اس کارروائی کو پبلک کرنے کی اجازت نہ دے ،

ترجمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین کمیٹی جسٹس جمال مندوخیل نے رولز تیاری میں کمیٹی ارکان سے ہٹ کر تجاویز دینے والوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔جوڈیشل کمیشن میں ججزکی مجوزہ تقرریوں کے رولز کو عوامی تبصروں اور آرا کیلئے ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا اور تمام تبصرے اور تاثرات 20 دسمبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ترجمان سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ مجوزہ رولز کی منظوری کیلئے جوڈیشل کمیشن21 دسمبر کو غور کرے گا۔