تمام قبائل کے حقیقی سربراہان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے متفقہ مشترکہ لائحہ عمل بنائیں ،ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ تمام قبائل کے حقیقی سربراہان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے متفقہ مشترکہ لائحہ عمل بنائیں گے ۔اسٹبلشمنٹ،وفاقی وصوبائی حکومتوں کی غلط، عوام دشمن اقدامات کی وجہ سے حالات خراب ،عوام پریشان اور نوجوان غصے میں ہیں۔  ان خیالات کا اظہارانہوں نے قبائلی سربراہ حاجی میر نثار احمد خان کھوسہ ،قبائلی رہنماء  میر لشکری رئیسانی سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران گفتگومیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو بیانات میں نہیں عملی طور پر بلوچستان کی ترقی کو اولیت دینی ہوگی۔عوام کے دل میں جگہ پیدا کرنے کیلئے عوام دوست اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔ زبردستی، بزور طاقت ،بندوق یا فوجی آپریشن بلوچستان کے مسائل کا حل ممکن نہیںہے۔بلوچستان کے عوام کی منشاء ومرضی،ووٹ کے برخلاف مفادپرست ،نام نہاد مہروں کو مسلط کرنے اور وسائل لوٹنے کی وجہ سے عوام ریاست وحکومت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امراء زاہدا ختر بلوچ ،مولانا عبدالکبیر شاکر ،مولانا محمد عار ف دمڑ،اعجازمحبوب ودیگر ذمہ داران بھی موجودتھے ۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے حاجی میر نثار احمد خان کھوسہ اور میر لشکری رئیسانی کو جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بلوچستان کے سلگتے مسائل ،

مشکلات کو اجاگر اورحل کیلئے 29دسمبر ”قومی قبائلی مشاورت ”کا دعوت دیا۔میرلشکری رئیسانی اور میر نثاراحمد خان کھوسہ نے قومی قبائلی مشاورت کادعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ مشاورت میں شرکت کریں گے اوربلوچستان کے مسائل اوران کے حل کے حوالے سے نیک نیتی واخلاص سے بھرپورمشاورت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے عوام کا جن پر اعتماد ہے ان کے بجائے زبردستی جعلی لوگوں کومسلط کیے گیے ہیں۔عوام کے اعتمادوووٹ کے بغیرغیر لوگوں سے مصنوعی طریقے سے بلوچستان کو چلایاجارہا ہے جن کے بہت نقصانات ہوں گے۔ وسائل سے مالامال بلوچستان کے وسائل چند خاندان وکچھ لوگو ں پر خرچ ہورہے ہیں ۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے قبائلی سربراہان کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی والے سیکورٹی فراہم نہیں کر رہے، انصاف والے انصاف کی فراہمی میں ناکام اور حکمران ومقتدر قوتیں وسائل کے لوٹ مار میںمصروف ہیں ۔ان حالات میں بلوچستان کے عوام ،وسائل اور بچے غیر محفوظ ہیں۔

اسٹبلشمنٹ ،عسکری قوتیں اورحکمران ہوش کاناخن لیں اور بلوچستان کو مصنوعی طریقے سے زبردستی طاقت کے زور پر چلانے سے گریز کریں۔ نفرتوں ،ناراضگی اورپریشانی سے بچنے کیلئے بلوچستان کے اصل وارثوں اور حقیقی عوام کے رائے کا احترام کرتے ہوئے بلوچستان اصلی قیادت کو مسائل کے حل کیلئے آگے لائیں ،ان پر اعتماد کریں تاکہ بلوچستان سے نفرتیں ختم اور امن وترقی کا سفر شروع ہوجائے۔ مصورکاکڑسمیت لاپتہ افراد کو بازیاب ،امن وامان بحال ،بدعنوانی وبدامنی ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کیے جائیں۔ جماعت اسلامی کا قومی قبائلی مشاورت بلوچستان کو حقوق دلانے،امن کی بحالی ،روزگار،خوشحالی اورترقی شروع کرنے کی راہ ہموار کریگی ۔