اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں رنگ و نسل اور ذات پات سے بالاتر ہو کر آگے بڑھنا ہوگا ہم نے فلاحی کاموں میں ہمیشہ تمام صوبوں کو شامل کیا۔ حکومت ملک میں بسنے والے تمام شہریوں بشمول اقلیتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ، اجتماعی کوششوں کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے۔ مسائل کو حل کریں اور اپنی آنے والی نسل کے لئے اور پاکستانی عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے اپنا راستہ بنائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بانی پاکستان کے قول کے تحت پاکستان کے اندر اور اس کے آئین میں تمام اقلیتوں کے حقوق کی کھل کر وضاحت کی گئی ہے اور آئین میں سب کے برابر اور مساوی حقوق کو تحفظ حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ تمام صوبوں، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کوساتھ لے کرچل رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن انسانی حقوق کے عظیم مقصد کو برقرار رکھنے اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ یہ ہماری ترجیح ہے اور حکومت سب کو برابری کی بنیاد پر مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریبا 1400 سال قبل اسلام اور نبی کریم ۖ نے بنیادی انسانی حقوق اور انسانوں کی برابری کا درس دیا تھا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 11اگست کو اپنی تاریخی تقریر میں عقیدہ، ذات اور مذہب سے قطع نظر تمام شہریوں کے مساوی حقوق پر زور دیا۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج انہوں نے قوم، نسل اور پوری انسانیت کے سامنے فخر کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے اس سلسلے میں مزید کام کرنے کا عہد کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب اگرچہ یہ ان کی آئینی ذمہ داری نہیں تھی لیکن انہوں نے دیگر صوبوں کے رہائشیوں کو بھی مختلف تعلیمی اور مالیاتی اقدامات میں مدد فراہم کی۔انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ اپنے دور میں اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا جس میں پنجاب انڈوومنٹ فنڈ، میرٹ پر سکالر شپس اور لیپ ٹاپ دینے جیسے منصوبوں میں تمام صوبے، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر بھی شامل تھے۔انہوں نے ملتان میں خواتین پر تشدد کے خلاف مرکز کے قیام، جنوبی پنجاب میں سکالرشپ کیساتھ زیور تعلیم پروگرام اور اینٹوں کے بھٹوں پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کے اقدامات کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 90,000 بچے بھٹے پر مزدوری کرنے پر مجبور تھے جنہیں بعد میں سکولوں میں داخل کرایا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام حصوں سے 1000 گریجویٹس کو اعلیٰ ترین تکنیکی علم اور تعلیم حاصل کرنے کے لئے چین بھیج رہی ہے۔انہوں نے وزیر قانون کو ملائیشیاء میں پھنسے پاکستانیوں کا معاملہ اپنے ہم منصب کے ساتھ اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے وزیر قانون اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم نے تعلیمی وظائف اور لیپ ٹاپ اسکیموں میں پورے پاکستان کو شامل کیا۔1946ء میں انسانی حقوق کے حوالے سے یونیورسل ڈیکلریشن بنا۔ ہم نے فلاحی کاموں میں ہمیشہ تمام صوبوں کو شامل کیا۔ ایک ہزار بچوں کو زراعت کی تربیت کے لیے چین بھیج رہے ہیں اس میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے لوگ بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام انسان آزاد پیدا ہوئے ہیں ہمیں عبادت سمجھ کر اس مشن کو لے کر چلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیوں کو مکمل آزادی حاصل ہے، 1948 میں انسانی حقوق کے حوالے سے یونیورسٹل ڈیکلریشن بنا تو پاکستان نے اسے اسی وقت قبول کیا اور آج تک اس پر بھرپور طریقے سے عمل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1948 میں انسانی حقوق سے متعلق یونیورسل ڈیکلریشن بنا، شہریوں کے بنیادی حقوق کو اجاگر کرنے پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا شکر گزار ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام انسان آزاد پیدا ہوئے، ہم آج یہاں انسانی حقوق کی بات کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور یہ سب جانتے ہیں کہ دین اسلام میں انسانق حقوق، مساوات اور برابری کی بات کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نوازشریف کے دور حکومت میں پنجاب میں خواتین پر تشدد کے خلاف پہلا مرکز قائم کیا گیا، بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے زیور تعلیم پروگرام شروع کیا جس میں ان کو وظائف دے کر ان کے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ہماری حکومت نے بھٹوں پر چائلڈ لیبر کی بیڑیوں کو ہمیشہ کے لیے کاٹ دیا ہے، اب کوئی بچہ بھٹوں پر کام نہیں کررہا بلکہ ہم نے 90 ہزار بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو بھٹوں سے نکال کر اسکولوں میں لے آئے ہیں، آج ہم اس سے زیادہ کام کر رہے ہیں تاکہ ملک کو آگے لے کر جاسکیں۔