اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بی بی شہید نے فرمایا تھا کہ ہنر آپکا سرمایہ ہے جو آپ سے کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔ اچھے ہنر کی بدولت پاکستان میں کوئی شخص بھی بے روزگا ر نہیں رہ سکتا۔ ہم شہید بی بی کی وژن کے مطابق اپنی بینظیر ہنر مند پروگرام کے تحت یہ سرمایہ اپنینوجوان بچے اور بچیوں میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ اس پروگرام کے ابتدائی مرحلے میں چالیس عدد semi-skilled مستحق افراد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سکل ٹریننگز فراہم کی جائے گی اور انہیں ملازمت کی غرض سے باہر بھیجنے کے انتظامات بھی کئے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پاکستان کی غریب خواتین کی معاشی خودمختاری کیلئے کی جانے والی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے میڈیا نمائندگان سے کیا۔ اپنے ابتدائی کلمات میں سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ماہ دسمبر ہمارے لئے کئی خوشیوں اور غموں کا پیغام لاتا ہے۔ ہمارے قائد اور بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح اور کرسمس کا تہوار جس میں ہم اپنی مسیحی براداری کے ہمراہ خوشیاں مناتے ہیں جبکہ بی بی کی شہادت ہمیں غمگین کردیتی ہے۔ اس سال 27 دسمبر کو بی بی کو ہم سے بچھڑے 17 برس ہوجائیں گے لیکن آج بھی ان کا غم ہمارے دلوں میں تازہ ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ اس عظیم ہستی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہم آج سے بی آئی ایس پی کے پلیٹ فارم سے مختلف تقریبات کے سلسلے کا آغاز کررہے ہیں جس میں شہید بی بی کیلئے قرآن خوانی، قائد اعظم کی سالگرہ اور کرسمس کی تقریب شامل ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ خواتین کی معاشی خود مختاری کے حوالے سے بی بی شہید کی جدوجہد کی مثال نہیں ملتی ۔ قوموں کی ترقی کا راز اپنی تاریخ اور اپنے ہیروز کی قربانیوں کو یاد رکھنے میں پوشیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت مالی معاونت کی حق دار خاتون خانہ کو قراردیئے جانے کا کریڈٹ صدر پاکستان آصف علی زرداری کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت 96 لاکھ خاندان اس سے مستفید ہورہے ہیں جن کی تعداد عنقریب 1 کروڑ تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کی عالمی شہرت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب بی آئی ایس پی کی ٹیمیں سماجی تحفظ پروگرام کے حوالے سے سیکھنے کیلئے میکسیکو اور دیگر ممالک جاتی تھیں۔ 2008 سے لے کر اب تک بی آئی ایس پی نے بہت کچھ سیکھا اور کئی کامیابیوں کے سفر طے کئے۔ حال ہی میں یوگینڈا ور بہت سے مغربی افریقی ممالک نے بی آئی ایس پی کا مطالعاتی دورہ کیا۔
انہوں نے بی آئی ایس پی کے سماجی تحفظ کے اقدامات کی تعریف کی اور انہیں اپنے ممالک میں رائج کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ سینیٹر روبینہ خالد نیبتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام Bill & Melinda Gates Foundation، Lives & Livelihood، Islamic Development Bank اور دیگر Skill Training Institutes کیساتھ بینیفیشیریز کیلئے اعلی معیار کی سکل ٹریننگ پروگرامز پر اشتراک کیلئے مشاورت کر رہا ہے ۔ یہ ایک ایسی تحریک ہے جس کے لیے اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے۔اللہ تعالی ہمیں ہمت دے کہ ہم اپنے موجودہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں