اسلام آباد ( صباح نیوز)پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) نے معروف ترقی پسند اسکالر، مصنف اور قومی ہیرو احمد سلیم کی پہلی برسی کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں ان کی پاکستان کی تاریخ، ادب اور قومی ہم آہنگی کیلئے کی گئی خدمات کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔تقریب میں مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے دانشور، انسانی حقوق کے کارکنان اور ان کے دیرینہ ساتھی شریک ہوئے جنہوں نے احمد سلیم کی ادبی خدمات اور قومی کردار پر روشنی ڈالی۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے قومی ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے ادارے کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کے ”لیونگ لیجنڈ ایوارڈ” کا مقصد ان عظیم شخصیات کو ان کی زندگی میں ہی سراہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احمد سلیم کی میراث ان کے غیر متزلزل اصولوں، جنوبی ایشیا کی تاریخ کو محفوظ رکھنے کے عزم اور قوم سازی میں ان کے اہم کردار کا ایک زندہ ثبوت ہے۔ انہوں نے احمد سلیم کی سچائی کی جستجو اور اصولوں پر غیر متزلزل یقین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تصانیف، خاص طور پر جنوبی ایشیا کی تاریخ پر مبنی ان کی تحریریں، آج بھی ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔
ڈاکٹر حمیرا اشفاق نے اس موقع پر نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ کہ احمد سلیم جیسے لوگ ”کبھی مرتے نہیں” بلکہ اپنی تخلیقات اور خدمات کے ذریعے زندہ رہتے ہیں۔انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ظفراللہ خان نے 2011 میں احمد سلیم کو ”لیونگ لیجنڈ ایوارڈ” دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے ان کی علمی خدمات اور تاریخی ریکارڈ محفوظ کرنے کی صلاحیت کو خراج پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ احمد سلیم کی میراث اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح ایک فرد اپنی دانش، جرات اور علم کی فراوانی سے قومی مکالمے پر اثر ڈال سکتا ہے۔اس موقع پراحمد سلیم کی ادبی خدمات پر ایک خصوصی دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ احمد سلیم آرکائیوز ویب سائٹ کا اجرا بھی کیا گیا، جو ان کے تحریری کام اور تحقیقی مواد کا ڈیجیٹل ذخیرہ فراہم کرتی ہے تاکہ ان کی خدمات آئندہ نسلوں تک پہنچ سکیں۔ احمد سلیم کے قریبی ساتھی پناہ بلوچ نے ان کی زندگی کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی مظلوم طبقے کی خدمت کے لئے وقف کر دی تھی وہ ظلم وجبر کے خلاف مزاحمت کی آواز تھے۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر حمیرا اشفاق نے مظلوم طبقات کے حوالے سے احمد سلیم کی ایک نظم پیش کی، جو ان جدوجہدوں اور مزاحمت کی داستان سناتی ہے جن کا احمد سلیم اپنی زندگی میں دفاع کرتے رہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ضیا بلوچ نے احمد سلیم کی خدمات کو نہ صرف سراہا بلکہ نئی نسل کو ان کے جذبے اور اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی بھی ترغیب دی ۔ڈاکٹر شفقت منیر، ایس ڈی پی آئی کے نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نے احمد سلیم کی تخلیقی صلاحیت اور جرات کے حوالے سے یادیںبیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ جگر کی پیوندکاری کے بعد بحالی کے دوران بھی صحت کی خرابی کے باوجود وہ ہمیشہ نئے خیالات پر لکھنے اور غور کرنے کے لئے تیار رہتے تھے تقریب کا اختتام احمد سلیم کی ایک دلگداز نظم پر ہوا، جس میں جدائی کے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا تھا